نئی دہلی ، 06 ستمبر:
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ کورونا وبا سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی دنیا کو کئی نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہندوستان کو سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے بہت سے منصوبوں کو نئی شکل دینا ہوگی۔سیتا رمن نے یہ بات ’ اشوامیدھ -ایلارا انڈیا ڈائیلاگ 2022‘ میں اپنے خطاب کے موقع پر کہی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن ، تعلیم اور بنیادی ڈھانچہ اس مقصد کو حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ سیتا رمن نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات اور خام تیل پر ونڈ فال ٹیکس اپنے طور پر نہیں بلکہ صنعت سے باقاعدہ مشاورت کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس بیس میں اضافہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ زیادہ مناسب طریقے سے اور ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ایک دن پہلے ہی ملک کی معیشت پر وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ اس سال مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) دوہرے ہندسے میں رہے گی۔ جی ڈی پی میں اضافے کا مطلب ہے کہ آنے والے وقت میں ملکی معیشت مزید بہتر ہو گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں تعلیم ، صحت کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات میں بھی اضافہ ہوگا۔
