جموں، 8 ستمبر:
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد گذشتہ تین دنوں کے دوران جموں کے اپنے دورے پر متعدد وفود سے ملاقات کی۔ گذشتہ اتوار کو جموں پہنچنے پر ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرنے کے علاوہ آزاد نے جموں خطے کے تمام 43 حلقوں سے تعلق رکھنے والے 350 سے زائد وفود سے ملاقاتیں کیں جن میں مختلف خطوں، طبقوں سے کے لوگ شامل تھے ۔
آزاد سے ملاقات کرنے والے مختلف وفود کے لوگوں نے ان کی مستقبل کی تمام کوششوں میں ان کی مکمل حمایت کی۔وفود نے آزاد کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ان کی حمایت اور تعاون کا اظہار کیا۔ ان میٹنگس میں سیاسی وفود کے علاوہ سول سوسائٹی، بے روزگار نوجوان، 1947، 1965 اور 1971 کے مہاجرین، کشمیری پنڈت، مہاجرین، راجپوت سبھا جموں اور کٹھوعہ، کرسچن پیس مشنری، جموں ادھیکار منچ، بار ایسوسی ایشن جموں، وائن ٹریڈرز ایسوسی ایشن اور بہت سے دوسرے وفود نے شرکت کی۔ اس دوران لوگوں نے آزاد سے ملاقات کی اور انہیں اپنے تحفظات اور شکایات سے آگاہ کیا۔
سرپنچ بدری ناتھ کی قیادت میں آر ایس پورہ کے ایک وفد نے آزاد سے ملاقات کی اور علاقے کے مقامی مسائل کو پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آزاد سے بہت امیدیں وابستہ ہیں اور وہ متعلقہ حکام کے سامنے عام لوگوں کے علاوہ علاقے کے کسانوں کے مسائل پیش کر سکتے ہیں۔ سابق سینئر کانگریس لیڈر اشوک بھگت کی قیادت میں ماڑہ کے ایک اور وفد نے آزاد سے ان کی گاندھی نگر رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کے بلاک کے لوگوں کے مسائل کو پیش کیا۔ بھگت نے کہا کہ علاقے کے لوگوں نے ان کی مکمل حمایت کی ہے کیونکہ بی سی سی کے 80 فیصد سے زیادہ کارکنان اور ڈی سی سی رورل ممبران نے ان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
آل مائیگرنٹس ایمپلائز ایسوسی ایشن کشمیر کے وفد نے بھی آزاد سے ملاقات کی اور اپنے مسائل پیش کئے۔ انہوں نے انہیں کشمیر میں تعیناتی سے متعلق اپنی پریشانیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کشمیر میں اپنے ساتھی راہل بھٹ کی ہلاکت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ تارکین وطن ملازمین جو گزشتہ 116 دنوں سے احتجاج پر ہیں جموں خطے میں ان کے تبادلے اور ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آزاد نے ہر ایک وفد کو الگ الگ تحمل سے سنا، ان سب کا تہہ دل سے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور ان کے حقیقی مطالبات کو متعلقہ حلقوں کے ساتھ اٹھانے کا یقین دلایا۔جس کے بعد غلام نبی آزاد اپنے آبائی ضلع ڈوڈہ کے دورے پر روانہ ہو گئے۔
