سرینگر، 9 ستمبر:
ہندوستانی فوج کی شمالی کمان کی 14 کور لداخ کے دور دراز علاقوں میں تعلیم کو فروغ دے کر نئی نسل کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ایسے میں فوج کی چودہ کور لداخ اگنیٹڈ مائنڈ مہم کے 28 بچے این ای ای ٹی کا امتحان پاس کر رہے ہیں۔ اس امتحان میں فوج کے منتخب کردہ 34 بچے شامل ہوئے۔
فوج نے ہندوستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور نیشنل انٹیگریٹی اینڈ ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر اس سال اپریل میں لداخ اگنیٹڈ مائنڈ مہم شروع کی تھی۔ اس دوران لداخ کے نوجوانوں کو ہاسٹل کی سہولیات کے ساتھ انجینئرنگ اور میڈیکل امتحان کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس مہم کی کامیابی سے فوج کا حوصلہ بھی بلند ہو رہا ہے۔ ایسے میں دور دراز علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے تیزی سے کوششیں جاری ہیں۔
فوج خواندگی کے پیغام کو پھیلا کر سرحد سے ملحقہ علاقوں میں بہتر تبدیلیاں لانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ فی الحال، فوج کرگل ضلع کے سرحدی دیہات میں لوگوں تک پہنچ رہی ہے انہیں نہ صرف اپنے بچوں کو بہتر تعلیم دینے کے لیے ترغیب دے رہی ہے، بلکہ گاؤں والوں کو بالغ تعلیم کے فوائد کے بارے میں بھی بتا رہی ہے۔ فوج کی مقامی بٹالینز اپنی سطح پر آگاہی پروگرام منعقد کر رہی ہیں۔ ایسے میں گزشتہ چند دنوں کے دوران کرگل کے ہنڈرمن، کاکسار، ہرداس گاؤں کے ساتھ دراس کے ماڈل اسکول میں پروگرام منعقد کیے گئے اور پسماندہ رہنے والوں کو بتایا کہ ایک طرح سے بہتر تعلیم سے ان کا معیار زندگی بہتر ہوسکتا ہے۔
فوج لداخ کے دور دراز دیہاتوں کے لوگوں کی خوشی اور غم کی ساتھی ہے۔ ضلع ہیڈکوارٹر سے سینکڑوں کلومیٹر دور واقع دیہاتوں میں فوج سب سے پہلے وہاں پہنچتی ہے جب کسی قسم کی دشواری ہوتی ہے۔ دور دراز علاقوں میں تعلیم اور صحت کی خدمات دو سب سے بڑے مسائل ہیں۔ ایسے میں فوج کی طرف سے دور دراز علاقوں میں مسلسل میڈیکل کیمپ لگائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فوج بھی دور دراز علاقوں میں تعلیم پر مسلسل سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ فوج نے کچھ علاقوں میں اپنے آرمی گُڈ وِل اسکول کھولے ہیں جب کہ فوج ان علاقوں میں چلنے والے سرکاری اسکولوں میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل مدد بھی دے رہی ہے۔
