کابل ۔28 ستمبر:
قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے افغانستان میں دہشت گرد گروپوں کی موجودگی کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے، طالبان نے آج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میںمداخلت بند کرے۔ طلوع نیوز کے مطابق، طالبان کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور، شیر محمد عباس ستانکزئی نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔
ستانکزئی نے کہا کہ امارت اسلامیہ ان دعوؤں کی تردید اور مذمت کرتی ہے اور یہ کہ وہ کسی کو بھی افغانستان کے حوالے سے ایسے بیانات دینے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہاہم نے پاکستانی وزیر اعظم کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ہم کسی کو بھی امارت اسلامیہ کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں دیتے… اگر پاکستان کو کوئی معاشی مسئلہ ہے اور اسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے تو کوئی بھی ان کا مدعا نہیں اٹھاتا۔ اگر آپ (پاکستان)کو قرض نہیں دیا جاتا ہے تو یہ آپ کا مسئلہ ہے – جس طریقے سے ہو سکے اپنا راستہ تلاش کریں، لیکن افغانستان کے لوگوں کے وقار کی بات نہ کریں اور صرف افغانستان کو بدنام نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو بدنام کرنے کی بجائے وہ کچھ پیسے کمائیں۔
