دھرم شالہ، 05اکتوبر:
تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہا کہ مصیبت اچانک پیدا ہوتی ہے۔ خواہشات اور لالچ مصائب کے اسباب ہیں۔ اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں برے کاموں اور جھوٹ سے دور رہ کر سچائی کے راستے پر چلنا ہے لیکن اس کے لیے سوچ سمجھ کی ضرورت ہے۔ دلائی لامہ تائیوان کی بدھسٹ ایسوسی ایشن کی درخواست پر آچاریہ دھرم کیرتی کی طرف سے مرتب کردہ پرمان ورتیکا کاریکا کے باب 2 پر میکلوڈ گنج میں بدھ مت کی مرکزی مٹھ میں تین روزہ خطبہ کے دوسرے دن منگل کو خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہر روز، ہر لمحہ ہمارے اندر لالچ، علیحدگی اورخواہش پیدا ہوتی ہے۔ جو کچھ ہم دیکھتے ہیں اس کے تئیں لالچ پیدا ہوتی ہے اور جو چیزاچھی نہیں لگتی ، اس کے تئیں دوری پیدا ہوتی ہے۔ دھرم گرو نے کہا کہ جب سچائی کو سمجھیں گے تو جھوٹ کم ہوگا۔ کام اور دماغ سے کیے گئے غلط کام مصائب کو جنم دیتے ہیں لیکن عقل کی بنیاد پر آزاد روح ہے تواسے ثابت نہیں کر سکتے ۔ جب ہم دوسرے جانداروں پر بھی غور کرتے ہیں تو ان میں بھی میں کا احساس ہے۔ غور کرتے وقت جذبات کو خالی پن کے ذریعے سمجھنے کی کوشش کریں۔ جب ہم چیزوں کو نہیں دیکھ سکتے تو یہ وہم سے پیدا ہوتا ہے۔ انہیں ایثار سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ آزمائش سے مصیبت کو ختم کر سکتی ہے۔ اچھے اور برے اعمال کا مطالعہ اور معائنہ کرنا چاہیے۔ فتنہ کو اچھی طرح سمجھنا چاہیے۔
