کیف،8 اکتوبر:
روسی فوجیوں نے ہفتے کی صبح مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف کو نشانہ بنایا۔ سلسلے وار میزائل حملوں میں آسمان پر تیز روشنی کے ساتھ کالے دھنویں کا غبار چھا گیا۔ خارکیف کے میئر ایہور تیرکھوف نے ٹیلی گرام پر یہ معلومات دی۔ خارکیف کے میئر ایہور تیرکھوف کے مطابق ایک میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور ایک غیر رہائشی عمارت کو روسی میزائلوں سے آگ لگ گئی۔ دریں اثنا، جنوبی شہرزاپرژیا میں اپارٹمنٹس پر پہلے میزائل حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 14 ہو گئی ہے۔
روسی صدر پوتن نے گزشتہ ہفتے ہی یوکرین کے چار علاقوں کو روسی میں ضم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس میں یوکرین کا زاپرژیا علاقہ بھی شامل ہے۔ یہاں یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر ہیں۔ اس کے ری ایکٹر گزشتہ ماہ بند کر دیے گئے تھے۔
روس کے زیر قبضہ زپورزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب لڑائی نے اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگراں ادارے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے جمعہ کو کہا کہ اس نے پلانٹ کے حفاظتی اقدامات کی نگرانی کرنے والے اپنے انسپکٹرز کی تعداد دوگنی کر کے چار کر دی ہے۔
