سری نگر، 8 اکتوبر :
جموںو کشمیر کی انتظامی کونسل (اے سی) جس کی یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں میٹنگ ہوئی، نے جموں و کشمیر پبلک یونیورسٹی بل 2022 کو منظوری دی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر اور جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے میٹنگ میں شرکت کی۔
جموں و کشمیر میں یونیورسٹیوں کی وسیع اقسام سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور موجودہ ضوابط کے ساتھ ہر یونیورسٹی یا یونیورسٹیوں کے گروپ کو کنٹرول کرنے والے الگ الگ ایکٹ کے تناظر میں، حکومت ایک مشترکہ پبلک یونیورسٹی بل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا اطلاق جموں و کشمیر کے یو ٹی کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں پر ہوگا۔
مزید یہ کہ قومی تعلیمی پالیسی۔2020 دوستانی اخلاقیات میں جڑے ایک ایسے تعلیمی نظام کا تصور کرتی ہے جو ہندوستان کو مستقل طور پر ایک مساوی اور متحرک علمی معاشرے میں تبدیل کرنے میں اپنا حصہ ڈالتا ہے، جس سے سب کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے، اور اس طرح ہندوستان کو ایک قابل قدر تعلیم فراہم کرتا ہے۔ موجودہ مسودے کی نمایاں خصوصیات میں تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کے کام میں یکسانیت اور لچک پر زور دینا شامل ہے۔
شفاف طریقہ کار اور عوامی انکشافات کے ذریعے جامعات کے کام کاج کو شفاف اور جوابدہ بنانے کے لیے متعدد نئی دفعات بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔ بھرتی کے عمل کو مکمل طور پر شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر بنانے کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے اسکریننگ اور گزیٹڈ عہدوں کے لیے انٹرویو کے لیے ویٹیج میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔نان گزیٹڈ عہدوں کے لیے انٹرویوز کو یکسر ختم کرنے اور سروس سلیکشن بورڈ کے ذریعے بھرتی کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پبلک سروس کمیشن کے/ سروس سلیکشن بورڈز کے ذریعہ اسکریننگ/ بھرتی کو دیگر ریاستوں جیسے اڈیشہ، بہار، جھارکھنڈ وغیرہ نے مختلف اقدامات میں متعارف کرایا ہے۔
