سری نگر :11،اکتوبر:
چیف جسٹس آف انڈیاجسٹس ادے امیش للت نے مرکزی حکومت کو خط لکھ کر سپریم کورٹ کے دوسرے سینئر جج جسٹس دھننجیا وائی چندرچوڑ کے نام کی بطوراگلے چیف جسٹس کے سفارش کی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیاجسٹس ادے امیش للت منگل کی صبح تقریباًسوا10بجے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کو جانشین چیف جسٹس آف انڈیا نامزد کرنے والا خط مرکزکوبھیجا۔چیف جسٹس للت نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں سے اگلے چیف جسٹس کا اعلان کرنے کے لئے ججز لائوج میں جمع ہونے کی درخواست کی تھی۔چیف جسٹس یویو للت 8 نومبر سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں، مرکزی وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو نے چیف جسٹس کو خط لکھ کر جانشین کا نام دینے کی درخواست کی تھی۔اگر مرکز چیف جسٹس یویو للت کی تجویز کو قبول کر لیتا ہے، تو جسٹس چندرچوڑ کی 50ویں چیف جسٹس آف انڈیا کے طور پرمدت10 نومبر 2024 تک2سال سے زیادہ کی ہوگی ، جو کہ ماضی قریب میں چیف جسٹس کے لئے سب سے طویل مدت میں سے ایک ہے۔جسٹس چندرچوڑ کے والد جسٹس وائی وی چندرچوڑ 2 فروری 1978 سے 11 جولائی 1985 تک خدمات انجام دینے والے ہندوستان کے 16ویں چیف جسٹس تھے۔
جسٹس دھننجیا وائی چندرچوڑ اپنے آزاد خیال اور ترقی پسند فیصلوں کےلئے جانے جاتے ہیں، سب سے حالیہ فیصلہ غیر شادی شدہ خواتین کے 24 ہفتوں تک حمل کے اسقاط حمل کے حق کو برقرار رکھنے والا فیصلہ ہے۔ وہ آئینی بنچوں کا حصہ تھا جس نے متفقہ ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیا، پرائیویسی کو آرٹیکل 21 کے تحت بنیادی حق کے طور پر تسلیم کیا، زنا کو جرم قرار دیا۔ وہ اس اکثریت کا حصہ تھے جس نے سبری مالا مندر میں ہر عمر کی خواتین کے داخلے کے حق کو برقرار رکھا۔ جسٹس چندر چوڑ 5 ججوں کی بنچ کے رکن بھی تھے جس نے ایودھیا،بابری مسجد کیس کا فیصلہ کیا تھا۔
