جموں ،13 اکتوبر:
جموں و کشمیر انتظامیہ نے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں تعینات ایک سینئر ڈاکٹر اشفاق احمد صوفی کو بغیر اجازت طویل عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں نوکری سے فارغ کر دیا۔ اشفاق احمد صوفی کو گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) اسپتال جموں میں شعبہ امراض چشم (آنکھوں) میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔
دریں اثناء محکمہ ہائر ایجوکیشن نے گورنمنٹ ڈگری کالج نگروٹہ میں تعینات ایسوسی ایٹ پروفیسر طلعت خان کے خلاف بھی انکوائری شروع کر دی ہے۔ وہ بھی تقریباً ایک سال بغیر اجازت کے بیرون ملک رہے۔ اشفاق احمد صوفی کو 11 ستمبر 2017 کو جی ایم سی کے شعبہ امراض چشم میں لیکچرار مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ 8 فروری 2021 کو انچارج اسسٹنٹ پروفیسر بنے اور اس کے بعد 29 مارچ 2021 کو بغیر اجازت ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے۔ انہیں بار بار نوٹس بھیج کر ڈیوٹی پر واپس آنے کا کہا گیا لیکن انہوں نے نہ تو نوٹس کا جواب دیا اور نہ ہی ڈیوٹی پر واپس آنا مناسب سمجھا۔ انہیں آخری نوٹس 30 جون 2022 کو بھیجا گیا تھا۔ اس کے باوجود وہ ڈیوٹی پر واپس نہیں آیا اور نوٹس کا جواب نہیں دیا۔
اس کے بعد متعلقہ انتظامیہ نے جموں و کشمیر سول سروس رولز کی دفعہ 128 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے انہیں آج ملازمت سے فارغ کر دیا۔ دریں اثناء محکمہ ہائر ایجوکیشن کے مطابق گورنمنٹ ڈگری کالج نگروٹہ کے شعبہ کمپیوٹر ایپلی کیشنز میں ایسوسی ایٹ پروفیسر طلعت خان بھی بغیر اجازت طویل عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں۔ وہ یکم نومبر 2021 سے 19 ستمبر 2022 تک بغیر اجازت بیرون ملک رہا۔ ان کے خلاف تحقیقات کا کام ایڈیشنل سکریٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سشیل کھجوریا کو سونپا گیا ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
