وارانسی ، 15 اکتوبر:
گیانواپی مسجد کے وضوخانہ میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی کوئی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوگی۔ جمعہ کو ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر۔ اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ اب مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی تحقیقات نہیں کی جائیں گی۔
عدالت نے یہ فیصلہ فریقین، ان کے وکلاءاور ہندو اور مسلم فریقوں سے تعلق رکھنے والے وکلاءکی موجودگی میں سنایا۔ عدالت کے فیصلے سے ہندو فریق کو دھچکا لگا ہے۔ عدالت نے مطالبہ مسترد کرنے کی وجوہات بھی بتا دیں۔ ضلع جج نے کہا کہ کاربن ڈیٹنگ کی وجہ سے شیولنگ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ فیصلے کے دوران عدالت نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ وضوخانہ میں پائے جانے والے شیولنگ کو محفوظ رکھنے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا تھا۔ عوام کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائی جائے اور حقائق سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔ کاربن ڈیٹنگ سے ہونے والے نقصان کے خطرے کی وجہ سے مطالبہ مسترد کر دیا گیا۔
گیانواپی شرینگر گوری کیس کی اگلی سماعت 17 اکتوبر کو ہوگی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے مدعی کے پانچ میں سے چار فریقین کی جانب سے میڈیا کے اہلکاروں کو بتایا کہ عدالت نے کاربن ڈیٹنگ کے ہمارے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ ہم ڈسٹرکٹ جج کی عدالت کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ ابھی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے لیکن جلد ہی اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔
مدعی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل مدن موہن یادو نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے کاربن ڈیٹنگ کے ہمارے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ جانے کا آپشن ہمارے پاس موجود ہے اور ہم اپنا موقف ہائی کورٹ کے سامنے بھی رکھیں گے۔ قبل ازیں عدالت نے دونوں فریقین کے کل 62 افراد کو عدالت کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے اور اعتراضات دائر کرنے کے لیے پہلے ہی فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس مقدمے میں مدعا علیہان ممتاز احمد اور انجمن انتظامیہ کمیٹی کے وکیل اخلاق احمد نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 16 مئی کو سروے کے دوران سامنے آنے والے اعداد و شمار کے حوالے سے دیا گیا اعتراض دور نہیں کیا گیا اور مقدمہ صرف عبادت کے لیے تھا۔ اور شرنگر گوری کے درشن کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔ 17
