جموں ،15 اکتوبر:
جموں و کشمیر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر گئی۔ تاہم اس دوران کسی مریض کی موت نہیں ہوئی۔ لیکن متواتر کیسز کے بعد اب لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے مہم بھی تیز کر دی گئی ہے۔ محکمہ صحت پرامید ہے کہ کیسز جلد کم ہوں گے۔
جمعہ کو کل 313 افراد سے جانچ کی گئی۔ جن میں سے 158 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ ٹیسٹ کے لیے آنے والے پچاس فیصد افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں اب تک 3037 لوگ ڈینگی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ اب تک تین مریض جاں بحق ہو چکے ہیں۔ گزشتہ چار دنوں میں پانچ سو سے زائد مریض ڈینگی مچھر کے ڈنک کا شکار ہو چکے ہیں۔ر
یاستی ملیریا محکمہ سے موصولہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ 2624 کیس جموں ضلع میں سامنے آئے ہیں۔ جبکہ سانبہ میں 102، کٹھوعہ میں 53، ادھم پور میں 86، ریاسی میں 50، راجوری میں 20، پونچھ میں 15، ڈوڈہ میں 54، رامبن میں 17، کشتواڑ میں چھ، کشمیر میں تین اور دیگر ریاستوں کے سات ہیں۔ اسی فیصد مریضوں کا تعلق جموں ضلع اور جموں میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقوں سے ہے۔
ریاستی ملیریاولوجسٹ ڈاکٹر ہرجیت رائے کا کہنا ہے کہ لوگوں کو مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے۔ لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے علاقوں کے علاوہ گھروں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔ پانی کی ٹینک کو کھلا نہ چھوڑیں اور وقتاً فوقتاً کولروں میں پانی تبدیل کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو تیز بخار ہو اور جلد سرخ ہو رہی ہو تو فوراً اس کا معائنہ کروائیں۔ یہ ڈینگی ہو سکتا ہے۔
