واشنگٹن، 17اکتوبر:
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کی میٹنگ میں ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ترقی یافتہ ممالک کے سیاسی اور اقتصادی فیصلوں کے عالمی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سیتا رمن نے ہندوستانی-غیر ملکی اسکالرز اور مختلف امریکی یونیورسٹیوں بشمول میری لینڈ یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، امریکن یونیورسٹی، جارج ٹاؤن یونیورسٹی اور پرنسٹن یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
سیتا رمن، جو امریکہ کے چھ روزہ دورے پر ہیں، نے کہا کہ ملاقاتوں کے دوران انہوں نے ترقی یافتہ ممالک کے سیاسی اور اقتصادی فیصلوں کے عالمی اثرات کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔ اس ہفتے کے شروع میں، سیتا رمن نے کہا تھا کہ مستقبل قریب میں، ترقی یافتہ ممالک کو اپنے سیاسی اور اقتصادی فیصلوں کے عالمی اثرات کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور اپنے عوام کی اخلاقی اور جمہوری ذمہ داریوں کو پورا کرنے والے ممالک پر محض پابندیاں لگانے کے بجائے حفاظتی اقدامات کرنے چاہئیں۔ .
سیتارامن نے ہفتہ کو یہاں ہندوستانی صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی دو طرفہ اور کثیر جہتی ملاقاتوں کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھایا۔ ان کا یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کی قیادت میں مغرب نے روس سے تیل کی درآمد میں کمی کر دی ہے اور وہ دوسرے ممالک کو بھی خبردار کر رہے ہیں کہ اگر وہ روس سے تیل خریدتے ہیں تو انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ای ڈی مکمل طور پر آزاد: سیتا رمن
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو سیاسی یا انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، اور کہا کہ ای ڈی اپنا کام کرنے کے لیے مکمل طور پر آزاد ہے۔ اپنے امریکی دورے کے اختتام پر ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں، سیتا رمن نے وزارت خزانہ کی دو شاخوں، محکمہ انکم ٹیکس اور ای ڈی کے ذریعے کارپوریٹ سیکٹر اور عوام میں کسی قسم کا خوف پیدا کرنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی اپنے کاموں میں مکمل طور پر آزاد ہے اور یہ ایک ایسی ایجنسی ہے جو پہلے سے رجسٹرڈ جرائم کی تحقیقات کرتی ہے۔ پہلا جرم پہلے ہی کسی اور ایجنسی کے ذریعہ درج ہوتا ہے چاہے وہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن ہو یا کوئی اور ایجنسی اور اس کے بعد ای ڈی کا کام شروع ہوتا ہے۔
