نئی دہلی، 18 اکتوبر :
ہندوستانی فوج نے چین کی سرحد کے ساتھ اونچائی والے علاقوں میں تعینات فوجیوں کو رسد پہنچانے کے لیے 363 ڈرونز کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پیادہ فوج کو اونچائی والے علاقوں کے لیے معاون آلات کے ساتھ 163 لاجسٹک ڈرونز اور درمیانی اونچائی والے علاقوں کے لیے 200 لاجسٹک ڈرونز کی ضرورت ہے۔ فوج نے فاسٹ ٹریک طریقے سے ڈرون کی خریداری کے لیے مقامی کمپنیوں سے 11 نومبر تک ٹینڈر بھی طلب کیے ہیں۔
ہندوستان لداخ سے اروناچل پردیش تک چین کے ساتھ 3,400 کلومیٹر لمبی لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کا اشتراک کرتا ہے۔ چنوک ہیلی کاپٹر اس وقت تقریباً 16 ہزار فٹ بلند پہاڑیوں کی اگلی پوسٹوں پر تعینات فوجیوں کو رسد پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ فوج اب اونچائی والے علاقوں میں فوجیوں تک کھانے پینے کی اشیاء لے جانے کے لیے ڈرون استعمال کرنے کے منصوبوں کے ساتھ مضبوطی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ بھارتی فوج اب تکنیکی جنگ کی تیاری کے باعث جلد ہی ’’ڈرون ریجمنٹ‘‘ بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کے لیے فوج نے حال ہی میں مہاراشٹر کی کمپنی آئیڈیا فورج کے ساتھ 140 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا ہے۔
ہندوستانی فوج اب چین کی سرحد کے ساتھ آپریشنل لاجسٹکس کو بڑھانے کے لیے کامکیز ڈرون، آرٹلری ڈرون، مسلح ڈرون سوار کی خریداری کے لیے کوشاں ہے۔ فوج نے 363 ڈرون خریدنے کے لیے دیسی کمپنیوں کے لیے پیر کو ٹینڈر بھی جاری کیے ہیں۔ درخواست برائے تجویز (آر ایف پی) میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کا وزن 100 کلوگرام سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے اور وہ تیز ہواؤں کو برداشت کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ بولیاں جمع کرنے کی آخری تاریخ 11 نومبر رکھی گئی ہے۔ جمع کرائی جانے والی بولیاں ’’خریدیں (انڈین) کیٹیگری‘‘ کے تحت لی جائیں گی۔
ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ اس طرح کے ڈرونز سے سپلائی اور گولہ بارود سپاہیوں یا پورٹرز کے ساتھ لے جانے کے لیے جانوروں کی نقل و حمل کی ضرورت کم ہو جائے گی۔ ڈرون کی مشن رینج کم از کم 10 کلومیٹر اور کم از کم 1000 لینڈنگ کی شیلف لائف ہونی چاہیے۔ ڈرون کی تیاری میں کم از کم 50 فیصد سے 60 فیصد دیسی مواد کے ساتھ آپریٹرز اور دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں کے لیے تربیتی پیکج بھی ہونا چاہیے۔ اس وقت 363 ڈرونز کی خریداری کے لیے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں تاہم ضرورت پڑنے پر مزید ڈرونز شامل کیے جائیں گے۔
