جموں، 20 اکتوبر:
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کو سنجواں دہشت گرد حملہ کیس میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔یہاں جاری ایک بیان کے مطابق این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 12 ملزمین کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی ہے جو کشمیر میں دہشت گرد تنظیموں، پاکستان کے درمیان رچی گئی سازش سے متعلق ہے۔ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دو دہشت گرد ایک سرنگ کے ذریعے ہندوستان میں گھس گئے تھے۔اور سنجواں میں فورسسز پر حملہ کیا تھا ۔
یہ سرنگ جموں و کشمیر کے سانبہ سیکٹر میں بی او پی چک فقیرہ کے تحت آنے والے علاقے میں بین الاقوامی سرحد پر کھودی گئی تھی تاکہ جموں و کشمیر کے جموں خطے میں وزیر اعظم کے طے شدہ دورے میں خلل پید کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو سیکورٹی فورسز نے روکا اور دونوں دہشت گردوں کو سنجوان جموں میں ایک تصادم میں مارا گیا۔
این آئی اے کی طرف سے دائر چارج شیٹ میں شفیق احمد شیخ ولد غلام احمد شیخ سکنہ منگھامہ، پی ایس ترال ضلع پلوامہ، بلال احمد واگے ولد بشیر احمد واگے ولد تکیہ ماگام، پی ایس کوکرناگ،محمد اسحاق چوپان ولد محمد ابراہیم چوپان ولد تکیہ ماگام، پی ایس کوکرناگ، عابد مشتاق میر ولد مشتاق احمد میر ولد پتریگام، پلوامہ ضلع پلوامہ، آصف احمد شیخ ولد غلام احمد شیخ ولد سکنہ منگھامہ ترال ضلع پلوامہ،مسعود اظہر علوی عرف مسعود اظہر عرف مولانا صاحب اللہ بخش صابر ولد مرکز عثمان و علی، بہاولپور-کراچی روڈ، بہاولپور، پاکستان، روف اصغر علوی عرف عبدالرؤف اصغر ولد اللہ بخش صابر کوثر کالونی، بہاولپور، پاکستان، محمد مصدق عرف ڈاکٹر عرف عبدالمنان عرف واحد خان، شکر گڑھ-سیل کوٹ، پاکستان ،شاہد لطیف عرف چھوٹا شاہد عرف نورالدین ولد مرکز عبداللہ بن مبارک، تحصیل ڈسکہ، ضلع سیالکوٹ گوجرانوالہ، پنجاب، پاکستان، مسعود الیاس کشمیری عرف ابو محمد ولد راولاکوٹ،مقبوضہ کشمیر مسرورمقبول ولد نزد مرکزی جامع مسجد راولاکوٹ،اور مارے گئے دہشت گردوں کے نام شامل ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان شفیق احمد شیخ، بلال احمد واگے، محمد اسحاق چوپان، عابد مشتاق میر، آصف احمد شیخ نے دو تازہ درانداز پاکستانی جیش دہشت گردوں اور جیش قیادت مولانا مسعود اظہر کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کی تھی۔ اس حوالے سے کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔
