سرینگر /21اکتوبر:
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ شمال مشرقی اور جموں و کشمیر کے کے ساتھ ساتھ نکسل تشدد سے متاثرہ ریاستوں میں گزشتہ آٹھ سالوں میں سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ امیت شاہ نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں پہلے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراوکرانے والے اب ‘”پنچ‘‘ اور ”سرپنچ“بن گئے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق نئی دہلی کے چانکی پوری علاقے میں نیشنل پولیس میموریل میں اعلیٰ پولیس اور نیم فوجی کمانڈروں سے خطاب کر تے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ نکسلی تشدد سے متاثرہ ریاستوں کے علاوہ جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں سیکورٹی کی صورتحال نریندر مودی حکومت کے گزشتہ آٹھ سالوں میں بہتر ہوئی ہے ۔
انہوںنے کہا کہ ”شمال مشرق میں ہم نے مسلح افواج افسپا کے تحت) کو دیے گئے خصوصی اختیارات کو ختم کر دیا ہے اور اس کے بجائے، وہاں کے نوجوانوں کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں تشدد میں 70 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے“۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال ایسی ہے کہ جو لوگ پہلے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراوکرتے تھے اب پنچ اور سرپنچ بن گئے ہیں۔
شاہ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال ایسی ہے کہ جو لوگ پہلے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراوکرتے تھے اب وہ ‘”پنچ‘‘ اور ”سرپنچ“بن گئے ہیں۔شاہ نے کہا کہ پورے ملک میں پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی قربانیوں کی وجہ سے ہندوستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔سیکورٹی فورسز اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کووڈ 19 وبائی امراض کے دوران ایک اہم کردار ادا کیا۔قومی پولیس یادگاری دن ان 10 سینٹرل ریزرو پولیس فورس اہلکاروں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو اس دن 1959 میں لداخ کے گرم چشمہ کے علاقے میں چینی فوجیوں کے حملے میں مارے گئے تھے ۔
انہو ں نے مزید کہا کہ پہلے پتھر پھینکنے میں ملوث نوجوان اب حکومت کے متعارف کرائے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ملک کی اندرونی سلامتی کو مضبوط بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔
