نئی دہلی، 22 اکتوبر:
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز دھنتیرس کے موقع پر 10 لاکھ نوجوانوں کے لیے بھرتی مہم ‘روزگار میلہ’ کا آغاز کیا۔ انہوں نے ‘روزگار میلہ’ کو گزشتہ آٹھ سالوں میں روزگار اور خود روزگار کے لیے حکومت کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
وزیراعظم نے ریموٹ کا بٹن دبا کر 75 ہزار نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کے تقرری کے لیٹر جاری کیے۔ ملک بھر سے منتخب کیے گئے نوجوانوں کو، جنہیں تقرری کے خطوط دیے گئے، انہیں حکومت ہند کی 38 وزارتوں اور محکموں میں تعینات کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کی نوجوان طاقت کے لئے ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے کہا- ‘روزگار اور خود روزگار کی جو مہم گزشتہ آٹھ سالوں سے ملک میں چل رہی ہے، آج اس میں ایک اور کڑی شامل ہو رہی ہے، یہ کڑی روزگار میلے کی ہے۔’ انہوں نے کہا کہ آپ کو عوام کی خدمت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ یہ آپ کو دیا گیا ایک موقع ہے جسے خدمت کے عزم کے طور پر لینا چاہیے۔
مودی نے کہا کہ کووڈ کی وبا کے دوران ایم ایس ایم ای سیکٹر کو 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی مرکز کی مدد سے 1.5 کروڑ سے زیادہ ملازمتوں کے بحران کو ٹالا گیا۔ تمام ہم وطنوں کو دھنتیرس کی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھگوان دھنونتری آپ کو خوش رکھے اور ماں لکشمی کا کرم آپ سب پر ہو۔ میں خدا سے یہی دعا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج مرکزی حکومت 75 ہزار نوجوانوں کو تقرری لیٹر دے رہی ہے۔ پچھلے آٹھ سالوں میں لاکھوں نوجوانوں کو تقرری کے خطوط دیے جا چکے ہیں۔
مودی نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کی تکمیل کے لئے ہم خود انحصار ہندوستان کے راستے پر چل رہے ہیں۔ اس میں ہمارے اختراع کاروں، صنعت کاروں، کسانوں، خدمت اور پیداوار کے ساتھیوں کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں حکومت ہند کی طرف سے وقتاً فوقتاً اسی طرح کے تقرری خط لاکھوں نوجوانوں کو دیے جائیں گے۔ آج اگر مرکزی حکومت کے محکموں میں اتنی عجلت، اتنی صلاحیت آئی ہے، اس کے پیچھے 7-8 سال کی محنت ہے، کرما یوگیوں کا بہت بڑا عزم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے۔ 7-8 سالوں میں ہم نمبر 10 سے نمبر 5 پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ اس لیے ممکن ہو رہا ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں ہم نے ملکی معیشت کی وہ خامیاں دور کی ہیں جو رکاوٹیں کھڑی کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارا سب سے زیادہ زور نوجوانوں کی ہنر مندی پر ہے۔ ‘پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا’ کے تحت ملک کے نوجوانوں کو صنعتوں کی ضروریات کے مطابق تربیت دینے کی ایک بڑی مہم چل رہی ہے۔ اس کے تحت اسکل انڈیا مہم کی مدد سے اب تک 1.25 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔
دیہی معیشت کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دیہاتوں میں بڑی تعداد میں روزگار پیدا کرنے کی ایک اور مثال ہماری کھادی اور گاو¿ں کی صنعتیں ہیں۔ ملک میں پہلی بار کھادی اور گاو¿ں کی صنعت نے ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کیا ہے۔ ان سالوں میں کھادی اور گاو¿ں کی صنعتوں میں ایک کروڑ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ اس میں بھی ہماری بہنوں کی بڑی تعداد کا حصہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا مہم نے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیت کو پوری دنیا میں قائم کیا ہے۔ سال 2014 تک جہاں ملک میں صرف چند سو اسٹارٹ اپس تھے، آج یہ تعداد 80 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔خود انحصار بھارت مہم کے بارے میں مودی نے کہا کہ خود انحصار بھارت مہم ملک کا سب سے مہتواکانکشی مشن ہے۔ 21 ویں صدی میںآج ملک بہت سے معاملات میں ایک بڑے درآمد کنندہ سے بہت بڑے برآمد کنندہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان کئی شعبوں میں عالمی مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ملک کی نوجوان آبادی کو حکومت کی سب سے بڑی طاقت بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوان آزادی کے امرت میں ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے محرک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ آج گاڑیوں سے لے کر میٹرو کوچز، ٹرین کے ڈبوں، دفاعی ساز و سامان سمیت کئی شعبوں میں برآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ یہ صرف اس لیے ہو رہا ہے کہ بھارت میں فیکٹریاں بڑھ رہی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ مزدوروں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند بنیادی ڈھانچے پر 100 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ہدف کے ساتھ چل رہی ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والے ترقیاتی کام مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ مودی نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے مقامی سطح پر روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔ جدید انفراسٹرکچر کے لیے یہ تمام کام سیاحت کے شعبے کو بھی نئی توانائی دے رہے ہیں۔ ملک بھر میں عقیدے، روحانیت، تاریخی اہمیت کے مقامات بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔ یہ تمام کوششیں روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہیں۔
