جموں، 25 اکتوبر:
جموں و کشمیر میں لمپی اسکن ڈیزیز کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر حکومت نے اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مویشیوں کی ضلع اور بین الاضلاعی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہی نہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اس حکم پر عمل درآمد اور مقدمات پر نظر رکھنے کے لیے مصروف عمل ہیں۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری ڈاکٹر پیوش سنگلا کی طرف سے جاری کردہ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم مویشیوں میں بیماری کی شرح میں زبردست اچھال کو دیکھنے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ اس بیماری کی روک تھام کے لیے حکومت نے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ بیماری کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو جلد از جلد موثر بنانے کے لیے یہ کمیٹیاں میونسپل کارپوریشنوں، پنچائتوں کے ساتھ ساتھ مقامی سطح کے اداروں میں ویکٹر کنٹرول پروگرام کو موثر بنانے کے لیے کام کریں گی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یونین ٹیریٹری میں قائم کی گئی ضلع سطح کی مانیٹرنگ کمیٹیوں کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کریں گے جبکہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ایگزیکٹیو آفیسر، میونسپل کونسل، چیف پلاننگ آفیسر، چیف اینیمل ہسبنڈری آفیسر، ڈسٹرکٹ شیپ ہسبنڈری آفیسر اور ضلع پنچائت افسر بطور ممبر اس میں شامل ہوں گے۔ مویشیوں کی بین الاضلاعی نقل و حرکت پر عائد پابندی کو مانیٹرنگ کمیٹیوں کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شامل کرکے سختی سے یقینی بنایا جائے گا۔
اس کے علاوہ انہیں بیمار جانوروں کو صحت مند جانوروں سے الگ رکھنے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ایسا کرنے سے بیماری کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کسانوں کو اس بارے میں زیادہ سے زیادہ بیدار کرنے پر بھی زور دیا۔ یہی نہیں کمیٹی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ اس بیماری میں مبتلا تمام جانوروں کو جلد کی بیماری سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں۔
کمیٹی کی یہ ذمہ داری بھی ہوگی کہ وہ ہر ضلع میں بیمار جانوروں کے علاج اور بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مناسب مقدار میں ویکسین، ادویات اور دیگر وسائل فراہم کرے۔ حکومت نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ جلد کی بیماریوں سے مرنے والے جانوروں کو کھلے میں چھوڑنے کے بجائے زمین میں گہرائی میں دفن کیا جائے۔ اس کے علاوہ حکومت ہند، محکمہ حیوانات اور دودھ کی پیداوار اور محکمہ زراعت کی پیداوار، جو بھی وقتاً فوقتاً اس سلسلے میں ایڈوائزری جاری کرتی ہے، اسے نافذ کیا جانا چاہیے۔
