سرینگر /27اکتوبر:
دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر امن اور خوشحالی کے نئے دور میں داخل ہواکا دعوی کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ انسانیت کے دشمن ہیں‘‘۔ ایک مثالی معاشرے میں انسان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہے۔ یہ ہمارا عزم رہا ہے۔ جموں و کشمیر اور لداخ میں اب ترقی اور امن کے دروازے کھل گئے ہیں، دونوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگ حکومت ہند کی فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بڈگام ہوائی اڈے پر ہندوستانی فوج کے فضائی آپریشن کے 75 ویں سال کی یاد میں ’’ ‘شوریہ دیوس‘‘ کی تقریب میں شرکت کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجنا تھ سنگھ نے مسلح افواج کے ہیروز اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کے اتحاد اور سالمیت کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی بہادری اور قربانی کی وجہ سے ہے کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور مستقبل میں بھی رہے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کئی رکاوٹوں کے باوجود، ہندوستان ہمارے فوجیوں کی ہمت اور قربانی کی وجہ سے بار بار سر اٹھا ہے اور آج وہ ان کی رکھی ہوئی مضبوط بنیاد پر کھڑا ہے۔سب سے بڑی شان کبھی گرنے میں نہیں ہے، بلکہ ہر بار جب ہم گرتے ہیں تو اٹھنے میں ہے۔ 1947 کا واقعہ ایسی ہی ایک مثال ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میجر سومناتھ شرما اور دیگر ہیروز ہمیشہ ہر ہندوستانی کے لیے تحریک کا ذریعہ رہیں گے اور قوم ہمیشہ ان کی قربانیوں کی مقروض رہے گی۔ انہوں نے اوڈیشہ کے سابق وزیر اعلیٰ بیجو پٹنائک کو بھی یاد کیا جنہوں نے جنگ کے دوران پائلٹ کے طور پر فوجیوں کی نقل و حرکت میں گراں قدر تعاون کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے اہم کردار کی تعریف کی جنہوں نے دشمنوں کو پسپائی پر مجبور کرنے اور ملک کی خودمختاری کی حفاظت میں مسلح افواج کی مدد کی۔راج ناتھ سنگھ نے 27 اکتوبر 1947 کی مہم کو ملک کی علاقائی سالمیت کے ساتھ ساتھ لوگوں کی حفاظت کے لیے مہم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خوابوں اور امنگوں کے تحفظ کی مہم تھی۔
راجناتھ نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد جموں و کشمیر کے لوگ کئی دہائیوں تک ترقی اور سکون سے محروم تھے، یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اقتدار سنبھالا اور ادفعہ 370 کو منسوخ کر دیا، جس سے یونین میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کچھ ہندوستان مخالف عناصر مذہب کے نام پر امن اور ہم آہنگی کو خراب کرتے تھے لیکن اب حکومت اور مسلح افواج کی مسلسل کوششوں سے جموں و کشمیر میں امن و سکون ہے۔’’دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ ایک مثالی معاشرے میں انسان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہے‘‘۔ یہ ہمارا عزم رہا ہے۔ جموں و کشمیر اور لداخ میں اب ترقی اور امن کے دروازے کھل گئے ہیں، دونوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگ حکومت ہند کی فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ان لوگوں میں اتحاد ہے جو ہاتھ ملا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔خیال رہے کہ پہلی سو۔آزاد ہندوستان کی فوجی فتح مہاراجہ ہری سنگھ اور جمہوریہ ہند کے درمیان ’’انسٹرومنٹ آف ایکشن‘‘پر دستخط ہونے کے ایک دن بعد، 27 اکتوبر 1947 کو، ہندوستانی فوج کو پاکستانی افواج کو جموں و کشمیر سے نکالنے کیلئے بڈگام ہوائی اڈے پر ہندوستانی فضائیہ نے شامل کیا تھا۔ اسی لیے 27 اکتوبر کو انفنٹری ڈے‘‘کے طور پر منایا جاتا ہے۔
