جموں/27؍اکتوبر:
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جل جیون مشن کے نفاذ کا جائیزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ پرنسپل سیکرٹری جل شکتی شالین کابرا ، چیف انجینئرس اور محکمہ کے دیگر سینئر افسران نے ذاتی طور پر یا ورچول موڈ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔
چیف سیکرٹری نے آنے والے بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران 1100 کام شروع کرنے کا ہدف مقرر کیا اور کہا کہ وہ کم از کم 300 پنچائتوں میں پیش رفت کی عملی طور پر نگرانی کریں گے ۔ انہوں نے پروجیکٹوں کے اہم اجزاء کی نشاندہی کرنے اور ان کے کریٹیکل ماتھ میتھڈ ( سی پی ایم ) چارٹ کو ایک ہفتے کے اندر جمع کرنے پر بھی زور دیا ۔
ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ کاموں کی الاٹمنٹ اور عمل آوری کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے انفارمیشن ، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن ( آئی ٹی سی ) کی سرگرمیاں شروع کرنے پر زور دیا اور ہر ضلع کیلئے پروجیکٹ منیجمنٹ یونٹس ( پی ایم یو ) کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت دی ۔
چیف سیکرٹری نے ہر گھر نل سے جل اسکیم کے کامیاب نفاذ کیلئے جنگی بنیادوں پر کوششیں کرنے پر زور دیا اور پانی کے معیار کی موثر نگرانی پر زور دیا ۔
چیف سیکرٹری نے غلط کام کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ کام کی بروقت فراہمی کے حوالے سے رابطے کی شرائط کی خلاف قرزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے ۔ ڈاکٹر مہتا نے پروجیکٹوں کیلئے ضروری جنگلات کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے ماہانہ بلنگ سسٹم شروع کرنے اور محکمے کے ایک مضبوط شکایت /کسٹمر کئیر کال سنٹر کی تنصیب پر بھی زور دیا ۔
چیف سیکرٹری کو پنچائتوں میں فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کی تقسیم کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔ انہوں نے ان کے موثر استعمال پر زور دیا اور متعلقہ پانی سمتیوں کے ذریعے پانی کے معیار کی نگرانی کیلئے ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا ۔
اس موقع پر ٹینڈرنگ اور کاموں کی الاٹمنٹ ، ٹیوب ویلوں ، ریپڈ سینڈ فلٹریشن پلانٹس اور پائپ نیٹ ورکس کی جزوی حثیت کو چیف سیکرٹری کے سامنے پیش کیا گیا ۔ مزید یہ کہ اس میٹنگ کے دوران جی آئی اور ڈی آئی پائپوں کی ٹینڈرنگ اور خریداری کی صورتحال بھی زیر بحث آئی ۔
