سرینگر،08ومبر:
گاندربل ضلع میں جلد کی گانٹھ کی بیماری میں مبتلا ہو کر اب تک 100 سے زائد مویشی لقمہ اجل بن گئے جس کی وجہ سے مقامی آبادی میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے، جبکہ مویشیوں کے ہلاک ہونے سے دودھ کی پیداوار میں مسلسل کمی واقع ہورہی۔
ذرائع سے دستیاب اعداد وشمار کے مطابق گاندربل ضلع کے مختلف علاقوں میں جلد کی گانٹھ کی بیماری سے اب تک 100 سے زائد مویشی لقمہ اجل بن چکے ہیں. سب سے زیادہ مویشی لار بلاک اور گاندربل بلاک میں مر گئے۔ مقامی آبادی کے مطابق اس بیماری سے ہر روز چھ سے سات مویشی لقمہ اجل بن رہے ہیں ۔ادھر محکمہ پشوپالن کے اعلی حکام کے مطابق اگلے ایک ہفتہ کے دوران پورے ضلع میں ٹیکہ کاری مہم پھر سے شروع کی جائے گی۔گاندربل ضلع میں یہ بیماری پھوٹنے سے پہلے ہر روز ساڑھے تین لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار ہوتی تھی لیکن اب روزانہ دو لاکھ لیٹر کی پیداوار ہی حاصل ہورہی ہے۔ مختلف علاقوں کے لوگوں نے اس بارے میں بتایا کہ اگر اس بیماری پر فوری طور پر قابو نہیں پایا گیا تو گاندربل میں 100 لیٹر دودھ کی پیداوار ہونا بھی محال ہوگا ۔قصبہ لار کے مقامی شہری نے کو بتایا کہ قصبہ لار سے ملحقہ علاقوں میں اب تک گانٹھ کی بیماری میں مبتلا ہوکر 45 سے زائد مویشی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محکمہ پشوپالن اس بیماری پر قابو پانے میں اب تک نا کام ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس بیماری کو قابو پانے میں ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جانا چاہئے ورنہ لوگ مویشی پالنا ہی چھوڑ دیں گے۔ادھر محکمہ پشو پالن کے ماہرین نے بتایا کہ گانٹھ کی بیماری سے بچنے کیلئے ٹیکہ کاری مہم لگ بھگ مکمل ہوچکی ہے۔