سرینگر/11نومبر:
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں منعقدہ ایک تقریب پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جموں کشمیر کی طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے خاص کر ہیلتھ سیکٹر کو بہتر بنانے کےلئے کئی انقلابی نوعیت کے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ انقلابی آیوشمان بھارت-صحت اسکیم کے تحت پانچ لاکھ اور وکندریقرت صحت کے نظام نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ جو دہائیوں سے بنیادی صحت کی خدمات سے محروم تھے، اب انہیں صحت کی بہترین سہولیات تک آسانی سے رسائی حاصل ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ہمارے پاس جاری طبی تحقیقی نظام کو تبدیل کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے اور تشخیصی کٹس تیار کرنے کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری جاری صحت کی تحقیق رجعتی علاج پر زیادہ مرکوز ہے اور تشخیصی تحقیق کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایل جی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس جاری طبی تحقیقی نظام کو تبدیل کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے اور تشخیصی کٹس تیار کرنے کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ایک قیمتی جان بچانے سے بڑی انسانیت کی کوئی خدمت نہیں۔ ہمیں رضاکارانہ خون کے عطیہ کے لیے لوگوں کو تعلیم دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔ سی این آئی کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج انڈین سوسائٹی آف بلڈ ٹرانسفیوڑن اینڈ امیونو ہیماتولوجی- ٹرانسکن-2022 بی کی 47ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا۔تین روزہ کانفرنس کا انعقاد ISBTI چیپٹر اور پی جی ڈیپارٹمنٹ آف امیونو ہیماتولوجی اینڈ ٹرانسفیوڑن میڈیسن، گورنمنٹ میڈیکل کالج، جموں نے کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹرانسفیوڑن میڈیسن کے ماہرین، نامور فیکلٹی، ماہرین اور ملک بھر سے متعدد اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانے کے لیے منتظمین کو مبارکباد پیش کی تاکہ ٹرانسفیوڑن میڈیسن میں موجودہ رجحانات، حالیہ پیشرفت اور مستقبل کے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔اس موقعے پر ، لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ خون کا ایک قطرہ پوری انسانیت کے صحت کااحاطہ کرتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے مباحثے اسٹیک ہولڈرز کو ملک میں خون کی منتقلی کی خدمات کو بہتر بنانے کے قابل بنائیں گے۔یہ دیکھتے ہوئے کہ ہماری جاری صحت کی تحقیق رجعتی علاج پر زیادہ مرکوز ہے اور تشخیصی تحقیق کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ہمارے پاس جاری طبی تحقیقی نظام کو تبدیل کرنے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے اور تشخیصی کٹس تیار کرنے کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ اعداد و شمار کے مطابق، ہر چوتھے میں سے ایک فرد کو اپنی زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے اور ہمارے ملک میں ہر دو سیکنڈ میں کسی کو خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک قیمتی جان بچانے سے بڑی انسانیت کی کوئی خدمت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں رضاکارانہ خون کے عطیہ کے لیے لوگوں کو تعلیم دینے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔گزشتہ تین سالوں میں جموں و کشمیر کے صحت کے شعبے میں متعارف کرائی گئی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم کی رہنمائی میں صحت کے بہتر انفراسٹرکچر، وسائل اور ہر شہری تک رسائی کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ یوٹی میں دو AIIMS، دو کینسر انسٹی ٹیوٹ، سات نئے میڈیکل کالج، 15 نئے نرسنگ کالج، اور ہزاروں صحت اور تندرستی کے مراکز کے علاوہ یونیورسل ہیلتھ انشورنس کوریج روپے تک فراہم کئے گئے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ انقلابی آیوشمان بھارت-صحت اسکیم کے تحت پانچ لاکھ اور وکندریقرت صحت کے نظام نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ جو دہائیوں سے بنیادی صحت کی خدمات سے محروم تھے، اب انہیں صحت کی بہترین سہولیات تک آسانی سے رسائی حاصل ہے۔ٹرانسکون 2022 کے آرگنائزنگ چیئرمین ڈاکٹر ٹی آر رینا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے پس پردہ اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے 100% رضاکارانہ خون کا عطیہ حاصل کرنے کے لیے ISBTI کے وڑن کا اشتراک کیا۔افتتاحی سیشن کے دوران ماہرین اور نامور مقررین نے خون کے عطیہ اور خون کی منتقلی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ Tanscon-2022 B کا ایک سووینئر بھی جاری کیا گیا۔