سرینگر 11 نومبر :
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سرینگر میں ’ کشمیر ایکسپو ۔ اسٹارٹ اپ فار لائیولی ہُڈ ‘ سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ دیہی شعبے میں ٹیکنالوجی اور اختراعات کو بروئے کار لانے کی زیادہ ضرورت ہے جس سے زندگی کا معیار بہتر ہو گا اور سماجی و اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کے اختراع خیالات کے بجائے لوگوں کے بارے میں ہے ، لفٹینٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ کسی آئیڈیا کو تجارتی مصنوعات میں تبدیل کرنے کیلئے ہمیں اختراع کرنے والوں اور اسٹارٹ اپ کاروباریوں کو صحیح ماحول اور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنے اور ان کی ترقی میں مدد کرنے کیلئے پر عزم ہے ، لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ہم خواہشمند کاروباریوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ان کے کاروباری خوابوں کو حقیقت بنانے کیلئے تمام ضروری مدد فراہم کی جائے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں انکیو بیشن سینٹر اسٹارٹ اپس کیلئے آئیڈیاز کی تعمیر اور پرورش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں اختراعات ، اسٹارٹ اپس کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف 8 برسوں میں ہندوستان نے 75000 اسٹارٹ اپس قائم کئے ہیں جن میں سے 50 فیصد ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں میں قائم کئے گئے ہیں جو 4 لاکھ نوجوانوں کو براہ راست روز گار فراہم کرتے ہیں ۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ نوجوان ہمیشہ سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی کا لازمی حصہ رہے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ممکنہ نظریات اور نئے اسٹارٹ اپ نہ صرف اقتصادی ترقی اور پیداواری تنوع میں حصہ ڈالیں گے بلکہ پائیدار اور جامع ترقی میں بھی مدد کریں گے ۔
تکنیکی ترقی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور تجارتی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کا وقت کافی حد تک کم ہو گیا ہے ۔ اس کا براہ راست اثر معاشرے اور کاروباری ماحولیاتی نظام پر پڑ رہا ہے ۔
لفٹینٹ گورنر نے تین روزہ ’’ کشمیر ایکسپو ۔ اسٹارٹ اپ فار لائیولی ہُڈ ‘ کے انعقاد کیلئے محکمہ سائینس اور ٹیکنالوجی کی تعریف کی اور اس تقریب سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے این آئی ٹی سرینگر کی دو اختراعی مصنوعات ۔ زعفران بوائی مشین اور سیڈ بوائی مشین کی تعریف کی اور دونوں مصنوعات کی کامیابی کیلئے صنعت اکیڈمی اور سماج کے درمیان بہترین تال میل کی ضرورت پر زور دیا ۔
لیفٹیننٹ گورنرنے مزید کہا کہ ہر پنچائت سے 15 نوجوانوں کو کاروباری بننے کیلئے مدد فراہم کی گئی اور 20 نوجوانوں کو حال ہی میں ختم ہونے والے بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران ہنر مندی کے مواقع فراہم کئے گئے ۔
سیکرٹری بایو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے نے کشمیر ایکسپو کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس میں نوجوانوں کو اپنے خیالات کو اسٹارٹ اپس کی شکل دینے کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ۔
کمشنر سیکرٹری سائینس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ مسٹر سوربھ بھگت نے بتایا کہ محکمہ جموں و کشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 120 سے زیادہ تحقیقی پروجیکٹوں میں تعاون کر رہا ہے ۔ سینئر مشیر محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( ڈی ایس ٹی ) ڈاکٹر اکھلیش گپتا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ڈاکٹر وپن کمار ڈائریکٹر نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا ۔
اس موقع پر وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر نیلوفر خان ، وائس چانسلر سکاسٹ کے پروفیسر نذیر احمد گنائی ، وائس چانسلر سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر پروفیسر فاروق احمد شاہ ، وی سی کلسٹر یونیورسٹی سرینگر پروفیسر قیوم حسین ، وی سی آئی یو ایس ٹی پروفیسر شکیل احمد رومشو ، ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے ، طلباء اور ممتاز شہری موجود تھے ۔