سری نگر:16،نومبر:
فوج کی شمالی کمان کی جانب سے سری نگرمیں 15اور16نومبر کو2روزہ اہم اسٹریٹجک یاحکمت عملی سیمینارمنعقد کیاگیا،جس میں شمالی کمان کے سربراہ اورفوج کی مختلف کارپس کے سربراہان کیساتھ ساتھ دفاعی امور کے سینئر فوجی ماہرین نے شرکت کی ۔
اس حوالے سے پی آر او (دفاع) سری نگرکی جانب سے ایک بیان جاری کیاگیا،جس میں کہاگیاکہ 15اور16نومبر2022کو سری نگر میں ایک2 روزہ اسٹریٹجک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد فوجی کمانڈروں کو مستقبل کے لئے تیار کرنا تھا۔بیان کے مطابق سیمینار کی صدارت شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے کی اور اس میں اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی۔ اس اہم تقریب میں، دفاع سے تعلق رکھنے والے ڈومین ماہرین نے جنگ کے بدلتے شکلوں اور اس کے مظاہر کے نمایاں پہلوئوں کے بارے میں اپنی بصیرت کا اظہار کیا جن کا جنگ کی متعدد سطحوں سے براہ راست تعلق اور تعلق ہے۔بیان کےمطابق ناردرن کمانڈیا شمالی کمان کو مختلف سطحوں اور جنگ کی انواع کی زندہ حقیقت کےساتھ ’ٹو اینڈ اے ہاف فرنٹ‘ کے منفرد چیلنج کا سامنا ہے۔ 2روزہ اہم اسٹریٹجک یاحکمت عملی سیمینارمیں کہاگیاکہ کوشش یہ ہے کہ ایک ایسی قوت تیار کی جائے جس میں جنگی لڑائی کے تمام اسپیکٹرم سے نمٹنے کی صلاحیت ہو۔
جنگ کی موجودہ نسل میں، مسلح افواج کو بڑھتے ہوئے میٹرکس یعنی سانچہ پر واضح نظر کے ساتھ جواب دینا ہوتا ہے اور اس لئے یہ ردعمل وسیع پیمانے پر سرگرمیوں میں ظاہر ہو سکتا ہے جنہیں روایتی طور پر فوجی ذرائع کے دائرہ کار سے باہر سمجھا جاتا تھا۔ پی آر او (دفاع) سری نگرکے مطابق 2روزہ سیمینار میں فیصلہ سازی میں سول ملٹری روابط یا جوڑ، ڈپلومیسی، انفارمیشن، ملٹری اور اُبھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کےلئے بین الضابطہ ردعمل کی پوری تعمیر پر مشتمل کوششوں کے خطوط پر بھی توجہ دی گئی۔
بیان کے مطابق فوج کی اعلیٰ قیادت نے تمام سطحوں پر بہت سے مسائل پر غور و خوض کیا تاکہ ایک جامع تفہیم پیدا کی جا سکے اور منطقی عمل کی راہ ہموار کی جا سکے۔ شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے ممتاز مقررین کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے تفصیلی تجزیہ کے بعد اپنے خیالات کو تیار کیا۔
انہوں نے جامع قومی طاقت کے حصے کے طور پر فوجی طاقت کے مربوط انداز میں استعمال کے لئے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے پر مقررین کی تعریف کی۔ مستقبل میں ہونے والے ایونٹ کےلئے اشارہ دینا ، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا اثر اور اس کا اطلاق، وہی چیز ہے جسے مستقبل قریب میں شمالی کمان دہرائے گی۔