جموں،16 نومبر:
بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینا نے سرحدی ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول کے قریب سرنو گاؤں میں 140 فٹ لمبا قومی پرچم لہرایا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہندوستانی ترنگا مقبوضہ کشمیر میں لہرایا جائے گا کیونکہ مقبوضہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔
رینا نے قبائلی دن کے موقع پر ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کو پاکستان سے آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ 1994 کی مشترکہ پارلیمانی قرارداد اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 فیصد لوگ پہاڑی برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 20 فیصد گجر اور بکروال ہیں جنہیں پاکستانی فوج اور پولیس کے ہاتھوں مظالم کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان سے آزاد ہونا چاہتے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب میرپور، کوٹلی، بمبر اور مظفرآباد میں بھارتی پرچم لہرائے جائیں گے۔
انہوں نے جموں و کشمیر کے یو ٹی میں گجروں اور بکروالوں، گدی سپی اور دیگر قبائلی برادریوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے نریندر مودی حکومت کی تعریف کی۔ سات دہائیوں تک این سی اور کانگریس کی حکومتوں نے اپنے حقوق سے محروم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ان برادریوں کو جنگل کی زمین پر حقوق دے کر ان کے حقوق بحال کیے۔ ایس سی، ایس ٹی پر مظالم کو روکنے کے لیے ایکٹ نافذ کیا۔ غلام علی کھٹانہ کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا۔ اس کے علاوہ قبائلی برادری کے دیگر مسائل کو حل کیا تاکہ وہ اپنی رہنمائی کر سکیں اور باوقار اور ترقی پسند زندگی بسر کریں ۔
رویندر رینا نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کی پہاڑی برادری کو اپنا حق دیا۔چونکہ گجر، بکروال اور پہاڑی سب سے زیادہ محب وطن لوگ ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستانی حملہ آوروں اور دہشت گردوں کے خلاف قومی اتحاد اور سالمیت کا مقابلہ کیا۔ رینا نے کہا کہ مودی حکومت ان کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لیے پرعزم ہے تاکہ وہ معاشرے میں ایک باوقار اور باوقار زندگی گزار سکیں۔
