جموں ،21 نومبر:
نیشنل کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر فاروق عبداللہ نے سانبا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزرائے اعظم جواہر لعل نہرو اور اندرا گاندھی کے ناقدین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ بڑے قومی رہنماؤں کے خلاف تضحیک آمیز بیانات سے مجروح ہوئے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کانگریس کے دو بڑے لیڈروں کا بہت احترام کرتے ہیں حالانکہ نہرو نے ان کے والد اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کو جیل میں ڈال دیا تھا اور گاندھی نے 1984 میں ان کی حکومت کو برطرف کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد کے دوران اور اس کے بعد نہرو کا کردار لائق تحسین ہے، انہوں نے جدوجہد آزادی میں ملک کی قیادت کی اور بعد میں جب ہم باہر کی ایک چھوٹی سوئی پر بھی منحصر تھے، انہوں نے صنعتی انقلاب کی بنیاد رکھی اور ملک کو ایٹمی طاقت بنا دیا۔ انہوں نے کہا، ہم امریکہ سے گندم درآمد کرتے تھے جو جانوروں کے لیے بھی اچھا نہیں تھا۔ لیکن گاندھی نے زراعت کے شعبے میں انقلاب برپا کیا اور ہم نے اضافی اناج برآمد کرنا شروع کر دیا۔عبداللہ نے کہا کہ قوم کی تعمیر میں دونوں رہنماؤں کا تعاون مثالی ہے۔
آج ہندوستان جو کچھ ہے وہ نہرو اور گاندھی کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو نے میرے والد کو جیل میں ڈال دیا، جب کہ گاندھی نے میری حکومت کو برطرف کر دیا۔لیکن ملک کے لیے ان کے تعاون کی وجہ سے میں ان کے لیے بہت احترام کرتا ہوں۔بی جے پی کا نام لیے بغیر عبداللہ نے کہا کہ اُن پر انگلیاں اٹھانے والوں کو اسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا جب وہ اقتدار سے باہر ہوں گے۔ یہ فطرت کا قانون ہے کہ جیسے بوو گے ویسا ہی کاٹو گے۔اُنہوں نے سابق وزرائے اعظم کے خلاف بیان بازی کو بدقسمتی قرار دیا ۔
