سرینگر، 05 دسمبر:
نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ 2018 میں پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ’ایک بہت بڑی غلطی‘ تھی اور اس موقع پر جموں و کشمیر میں آئندہ ہر الیکشن لڑنا چاہیے۔عبداللہ نے حکومت اور سیکورٹی فورسز کو بھی متنبہ کیا کہ وہ کسی بھی انتخابی عمل میں مداخلت نہ کریں۔میں پارٹی کو بتانا چاہتا ہوں کہ پنچایت انتخابات (2018 میں) بائیکاٹ کرنا ایک بہت بڑی غلطی تھی۔
یاد رکھیں ہم آئندہ کسی بھی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔ اس کے بجائے (ہم) ان کا مقابلہ کریں گے اور جیتیں گے، عبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا جہاں وہ نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر کے طور پر بلا مقابلہ دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔اپنے بیٹے عمر عبداللہ کے اس اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جب تک جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری رہے گا وہ الیکشن نہیں لڑیں گے، سینئر عبداللہ نے کہا، “پارٹی صدر کی حیثیت سے میں آپ (عمر عبداللہ) سے کہہ رہا ہوں کہ آپ کو الیکشن لڑنا ہوگا۔کیونکہ اگر ہمیں ان سے لڑنا ہے تو ہم سب کو میدان میں کودنا ہوگا اور الیکشن لڑنا ہوگا۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کچھ بھی کرے گی، یہاں تک کہ آپ کی وفاداریاں خریدنے کی کوشش بھی کرے گی، لیکن خدا ان کے تمام منصوبوں کو ناکام بنائے گا۔ عبداللہ نے سیکورٹی فورسز اورحکومت کو بھی متنبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کے انتخابات میں مداخلت نہ کریں اور کہا کہ لوگوں کو فیصلہ کرنے دیں کہ کس کو ووٹ دینا ہے۔’’ورنہ ایسا طوفان آئے گا، جسے آپ قابو نہیں کر پائیں گے۔عبداللہ نے یہ بھی دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ احتجاج کریں گے۔ ہم اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ فاروق عبداللہ اس پر تحریک شروع کرنے والے پہلے شخص ہوں گے۔
