نئی دہلی، 13 دسمبر :
اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ سے قبل اس ماہ کے آغاز سے ایل اے سی پر تناو¿ کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستانی فضائیہ کے جنگی طیاروں کو حالیہ ہفتوں میں چینی فضائی دراندازی کو ناکام بنانے کے لیے 2-3 بار پرواز بھرنا پڑا ہے۔ توانگ میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی اسی کا نتیجہ ہے۔
چین مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی ) پر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ چین پچھلے کچھ مہینوں سے شمال مشرق میں اروناچل پردیش اور سکم میں ایل اے سی پر جارحانہ رخ اپنا رہا ہے۔ اس ماہ کے آغاز میں کئی بار چینی ڈرون نے ہندوستانی حدود کی طرف پرواز کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایسے کئی مواقع بھی آئے ہیں جب ہندوستان کے جنگی طیاروں کو پرواز بھرنا پڑا ہے، کیونکہ ڈرون یا کسی بھی طیارے کو فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ فضائیہ اپنے مضبوط ریڈار نیٹ ورک کے ساتھ شمال مشرق میں چین کی پروازوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہے۔
اس جھڑپ سے چند دن پہلے چینی ڈرون ایل اے سی پر ہندوستانی سرحد کے بالکل قریب آ گئے تھے۔ چینی ڈرون کو بھگانے کے لیے فضائیہ کو لڑاکا طیارے تعینات کرنے پڑے۔ چین کو جواب دینے کے لیے بھارت کی جانب سے سکھوئی 30 طیارے تعینات کیے گئے۔ فضائیہ کی جانب سے اپنے مضبوط ریڈار نیٹ ورک کے ساتھ فضائیہ کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے تاکہ اگر چین کی جانب سے ہندوستانی حدود کی طرف اڑان بھرنے والے طیارے یا ڈرون ریڈار کی گرفت میں آجائیں تو کسی بھی قسم کی تجاوزات کو روکنے کے لئے ضروری کاروائی کی جانی چاہیے۔
توانگ میں ہوئی ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی اسی جارحانہ رخ کا نتیجہ ہے۔ در اصلچین ایل اے سی پر واقع یانگتسے میں ہندوستانی فوج کی موجودگی کی مسلسل مخالفت کرتا رہا ہے، لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے چینی فوج ایل اے سی پر یانگتسے کے قریب کافی جارحانہ رویہ اختیار کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں 9 دسمبر کو چینی فوجیوں نے توانگ کے یانگتسے میں بھارتی چوکی کو ہٹا کر بھارتی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی لیکن اس بار بھی انہیں منہ توڑ جواب ملا۔ہندوستانی فوجیوں کی بہادری کے سامنے چینی فوجی پستنظر آئے اور وہ اپنی پوسٹ پر واپس جانے کے لئے مجبور ہوگئے۔
وزارت دفاع کے مطابق ہندوستان نے اروناچل پردیش اور سکم کی ہندوستانی سرحد میں چینی ڈرون کی دراندازی کو روکنے کے لیے آسام کے تیج پور سے جنگیطیاروں کو اسکریمبل کیا ہے۔ جنگی طیاروں کے اسکریمبل کا مطلب ہے کہ یہ طیارے چند منٹوں میں حملے یا لڑائی کے لیے تیار ہیں۔ رافیل جنگی طیارے بھی مغربی بنگال کے ہاشیمارا کے بہت قریب تعینات کیے گئے ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ نے صرف آسام سیکٹر میں ایس-400 میزائل ڈیفنس سسٹم کے ساتھ اپنے فضائی دفاعی کوریج کو مضبوط کیا ہے۔ یہ روسی سسٹم پورے خطے میں تقریباً کسی بھی فضائی خطرے پر نگرانی رکھ سکتا ہے۔
شمال مشرق کی اسٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر ہندوستانی فضائیہ کی آسام میں تیز پور اور چھابڑا سمیت کئی مقامات پر مضبوط موجودگی ہے۔ اس سال کے شروع میں لداخ سیکٹر میں چین کی طرف سے ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے کئی واقعات پیش آئے تھے جس کے بعد دونوں فریقوں نے فضائی کشیدگی کو روکنے کے لیے کئی اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔ ہندوستانی فریق نے گزشتہ کمانڈر سطحی فوجی مذاکرات میں بھی اس مسئلے کو مضبوطی کے ساتھ اٹھایا تھا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں اطراف کے جنگی طیارے اپنے اپنے علاقوں میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے پیچھے رہیں گے۔ ہندوستانی فضائیہ نے لداخ کے اونچائی والے علاقوں میں نصب کئی نئے ریڈاروں کے ساتھ اپنی نگرانی کی صلاحیتوں کو بھی اپ گریڈ کیا ہے۔
