سری نگر، 23 جنوری :
جموں و کشمیر حکومت لبرل فنڈنگ کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اختراعات اور اسٹارٹ اپس کی پرورش کے لیے ایک حوصلہ افزا ماحولیاتی نظام بنا رہی ہے۔’جے اینڈ کے اسٹارٹ اپ پالیسی 2018-2028‘ کے تحت، جموں وکشمیر انتظامیہ کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوان اور کاروباری دماغوں کی پرورش اور حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ خطے میں ایک متحرک اور سازگار سٹارٹ اپ ماحول پیدا کرکے اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس پالیسی کے تحت کچھ فوکس سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ، فوڈ پروسیسنگ اور متعلقہ سرگرمیاں، زراعت بشمول باغبانی اور فلوریکلچر، ٹیکسٹائل، ملبوسات اور فیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، دستکاری اور ہینڈلوم اور ان کے ڈیزائن کا عنصر، الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن شامل ہیں۔ ’جے اینڈ کے اسٹارٹ اپ پالیسی 2018-2028‘ کا بنیادی مقصد اگلے 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں کم از کم 500 نئے اسٹارٹ اپس کی ترقی کو آسان بنانا اور ان کی پرورش کرنا ہے۔
اس مقصد میں نجی شعبے سمیت کم از کم 10 نئے جدید ترین انکیوبیٹرز کا قیام، خواہشمند اور موجودہ اسٹارٹ اپس کے لیے ابتدائی مرحلے کی سرمایہ کاری تک رسائی کو آسان بنانا، منتخب ہائر سیکنڈری اسکولوں اور کالجوں میں اختراعی لیبز کا قیام اور ان کا قیام شامل ہے۔ کم از کم تین فیبریکیشن لیبز، جموں، کشمیر اور لداخ کے علاقوں میں ایک ایک کے علاوہ اس پالیسی کے مؤثر نفاذ، نگرانی اور تشخیص کے لیے ایک مضبوط ادارہ جاتی فریم ورک تیار کرنا ہے۔پالیسی جدید منصوبوں پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے جیسے آئیڈیاز موجودہ اور نئی مصنوعات، عمل یا خدمات کی ترقی میں نئی یا خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو معاشرے کے سامنے موجود کسی بھی چیلنج سے موثر انداز میں نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ پالیسی اسٹارٹ اپس، پلیٹ فارمز جیسے اسٹارٹ اپ ہب، انکیوبیٹر، اینجل انویسٹرس، انوویشن لیبز، انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ سیلز اور فیبریکیشن لیب کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دیتی ہے۔
جموں و کشمیر انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کو پالیسی پر عمل درآمد کے لیے نوڈل ایجنسی قرار دیا گیا ہے اور ڈائریکٹر جے کے ای ڈی آئی کو یو ٹی نوڈل افسر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔یہ پالیسی اسٹارٹ اپ کے طور پر تسلیم شدہ ادارے کو مختلف فوائد اور مراعات بھی فراہم کرتی ہے۔ حکومت پانپور اور باری برہمنہ میں اپنے کیمپس اور تمام 22 ضلعی مراکز میں جے کے ای ڈی آئی کے ذریعے سبسڈی قیمت پر منتخب تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو بلا روک ٹوک تیز رفتار انٹرنیٹ کے ساتھ تعاون کرنے کی جگہ فراہم کرتی ہے ۔
اسی طرح، سٹارٹ اپس کو پروڈکٹ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ/مارکیٹنگ/پبلسٹی کے لیے 10 لاکھ روپے کی یک وقتی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکیم میں تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو ڈیزل جنریٹر سیٹ یا سولر/ونڈ جنریٹر یا ہائبرڈ سولر ونڈ سسٹم کی خریداری اور تنصیب پر 100 فیصد سبسڈی کا بھی انتظام ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا نے حال ہی میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا کہ وہ نوجوان کاروباریوں کی حوصلہ افزائی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سستی، اختراعی مصنوعات کی پائیداری، صنعت کے اختراعی کلسٹرز کی تشکیل پر توجہ دیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ہندوستان کے اسٹارٹ اپس عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔ ہندوستان اب امریکہ اور چین کے بعد اختراعات اور سٹارٹ اپس کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر کو اسٹارٹ اپ انڈیا اسٹیٹس کی درجہ بندی 2021 میں پانچ ‘ ٹاپ پرفارمرز’ میں شامل کیا گیا، جس نے انکیوبیشن سپورٹ، ادارہ جاتی تعاون اور جدت طرازی اور کاروبار کو فروغ دینے جیسے پیرامیٹرز پر اعلیٰ اسکور کیا۔قابل غور بات یہ ہے کہ جموںو کشمیر میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم مقامی ورژن یا قومی کھلاڑیوں جیسے اولا، اوبیر، امیزون، فلپ کارٹ اور جوماٹو کی نقل پر مشتمل ہے کیونکہ سروس ایریاز یا رسائی کی سطح کے لحاظ سے ان یونیکورنز کی خطے میں موجودگی بہت کم ہے۔
