سرینگر/24جنوری؛
جموں میں حالیہ بم دھماکوں اور متعدد جگہوں پر بارودی سرنگیں ملنے کے بعد یوم جمہوریہ کے تناظر میں سرینگر کے ساتھ ساتھ جموں شہر میں سختی بڑھا دی گئی ہے۔ ڈرون کے ذریعے شہر کے ہر کونے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ رات کے اوقات میں فوج کی کیسپر گاڑیوں کو سرینگر کے مختلف علاقوںمیںگشت کرتے دیکھا گیا ہے خاص کرلالچوک سے ڈلگیٹ اور دیگر جگہوں کے علاوہ سٹیڈیم کے راستوں پر کیسپر گاڑیوں کا گشت بڑھایا گیا ہے ۔
ادھر سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم جہاں پر وادی کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہوگی اور جموں کے مولانا آزاد سٹیڈیم جہاں پر سب سے بڑی تقریب منعقد ہورہی ہے کو فورسز کی تحویل میں دے دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی امکانی گڑ بڑھ کی کوشش کو ناکام بنایا جاسکے ۔ اس دوران سرینگر اور جموں کے حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ تقریبات منعقد ہونے کی جگہوں کے گرد ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہے ۔ جبکہ کسی بھی امکانی گڑ بڑھ کے پیش نظر سرینگر اور جموں کے شہروں میں ڈرون کے نگرانی شروع کی گئی ہے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تقریبات کے دوران امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی سازش کا اشارہ ملنے کے بعد سرینگر کاشیر کشمیر سٹیڈیم اور جموں کا مولانا آزاد سٹیڈیم جہاں سب سے بڑی تقریب منعقد ہوگی اور جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا تقریب پرمہمان خصوصی ہوگی کوفورسزکی تحویل میں دیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی شہر میں سختی بڑھا دی گئی ہے۔
ڈرون کے ذریعے شہر کے ہر کونے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اہم مقامات کی سیکیورٹی کے لیے سیکیورٹی فورسز اور ایم اے اسٹیڈیم کی ذمہ داری ایس او جی کو دی گئی ہے۔اتوار کی صبح سے ہی تھانوں میں چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ہر گاڑی کو ناکوں پر چیکنگ کے بعد ہی آگے جانے کی اجازت دی گئی۔ اس کے ساتھ راہگیروں کو بھی پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔تاہم سرحد پار سے ہونے والی مشکوک سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے پولس گشت شروع کر دی گئی ہے۔ محلوں، فلائی اوورز اور شہروں میں مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
رات بھر موبائل گاڑیوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس وقت متعدد مقامات پرناکے لگائے گئے ہیں۔شیر کشمیر کرکٹ سیڈیم اور جموں کے ایم اے سٹیڈیم کے باہر غیر ضروری طور پر کھڑے ہونے کی اجازت نہیں ہے۔جبکہ جموں کے سٹیڈیم میں دن کے آخر میں پولیس پریڈ کے لیے ریہرسل جاری ہیں۔ دریں اثناء سرینگر شہر میں شبانہ حفاظتی انتظامات بڑھائے گئے ہیں ۔
رات کے اوقات میں فوج کی کیسپر گاڑیوں کو سرینگر کے مختلف علاقوںمیںگشت کرتے دیکھا گیا ہے خاص کرلالچوک سے ڈلگیٹ اور دیگر جگہوں کے علاوہ سٹیڈیم کے راستوں پر کیسپر گاڑیوں کا گشت بڑھایا گیا ہے ۔
