سرینگر/یکم فروری:
جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز "امرت کال کے پہلے بجٹ” کی ستائش کی اور کہا کہ عام آدمی کی تیز رفتار ترقی اور بہبود 2023-24 کے بجٹ کے مرکز میں ہے۔ ایل جی سنہا نے کہا، "میں وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن جی اور وزیر اعظم نریندر مودی جی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے پی ایم وکاس کے ذریعے ہینڈلوم اور دستکاری کے شعبے میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا۔
اس سے جموںو کشمیر کے لاکھوں کاریگروں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ ایک ٹویٹ میں، ایل جی منوج سنہا نے لکھا، "ایف ایم نرملا سیتا رمن جی کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں پیش کردہ امرت کال کا پہلا بجٹ پائیدار، مساوی اور جامع ترقی کو یقینی بنانا اور 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت اور ہندوستان کو عالمی پاور ہاوس میں تبدیل کرنا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، ترقی اور روزگار کی تخلیق، مضبوط اور مستحکم میکرو اکنامک ماحول اور کسانوں، خواتین، پسماندہ طبقات، متوسط طبقے اور بنیادی ڈھانچے کی ترجیحات پر توجہ کے ساتھ شہریوں کے لیے امرت کال کے مواقع کا وڑن معیشت کو اپنی بہترین ترقی کی طرف لے جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر سرمایہ کاری میں اضافہ، گرین گروتھ، ایگریکلچر ایکسلریٹر فنڈ، مویشی پالنے کے لیے ٹارگٹڈ فنڈنگ اور اتمنیربھار بھارت ہارٹیکلچر کلین پلانٹ پروگرام اور سیاحت کے فروغ سے معیشت پر زبردست اثر پڑے گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 2023 پیش کیا۔ یہ لگاتار تیسرا موقع تھا جب حکومت نے کاغذ کے بغیر بجٹ پیش کیا۔
قبل ازیں لوک لوک سبھا میں پیش کردہ مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کو 35581 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر کو 2023-24 کے مرکزی بجٹ میں 35581 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا ہے۔جموںو کشمیر کے لیے نظرثانی شدہ تخمینہ 35581 کروڑ روپے کے بجٹ تخمینوں کے مقابلے میں بڑھا کر 44538 روپے کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بجٹ پر بی جے پی کے لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ نے بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ سے ملک میں معاشی ترقی یقینی بن جائے گی۔
