سرینگر/07فروری:
سرینگر میں ٹریفک کا نظام ابتر ہورہا ہے جس کے نتیجے میں عام لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔سرینگر کے مختلف روٹوں پر مسافر گاڑیاں کم ہوتی جارہی ہے خاص کر پائین شہر کیلئے مخصوص مسافر گاڑیاں اب قریب قریب غائب ہی ہوگئی ہیں ۔ صورہ سے لالچوک براہ راست عید گاہ روڑ کے روٹ پر گاڑیاں نظر نہیں آرہی ہے ۔ اسی طرح لالبازار سے لالچوک ، صورہ سے صدر ہسپتال ، قمر واری سے لالچوک براہ راست راجوری کدل ، درگاہ لالبازار اور دیگر روٹوں پر گاڑیاں کم چل رہی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامان کرنا پڑرہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق لالچوک سے نشاط شالیمار اور ہارون کیلئے گاڑیوں کا بھی یہی حال ہے جبکہ لالچوک سے چھانہ پورہ، حیدر پورہ اور دیگر روٹوں پر بھی مسافر گاڑیاں نظر نہیں آرہی ہے ۔ لوگ گھنٹوں بس سٹاپو ں گاڑیوں کے انتظار میں گزارتے ہیں اوراگر گاڑی آبھی جاتی ہے تو اس کی رفتار کچھوے کی رفتار سے تیز نہیں ہوتی ہے اس طرح سے ان روٹوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو دن بھر گاڑیوں میں گزارنے پڑتے ہیں ۔
لوگوں نے کہا ہے کہ ایس ایس پی ٹریفک اور آر ٹی او کشمیر بھی اس معاملے پر خاموش دکھائی دے رہے ہیں اور مسافروں کی سہولیت کیلئے کوئی خاص انتظام نہیں کیا جارہا ہے ۔لوگوںکے مطابق سابق افسران کے دوران میں اس طرح کی کوئی پریشانی نہیں تھی۔ لوگوں کے مطابق جن روٹوں پر گاڑیاں چلتی ہیں وہاں پر شام سے پہلے ہی گاڑیاں سڑکوں کی غائب رہتی ہیں ۔ لوگوں نے کہا کہ یہ مسافر گاڑیاں عام لوگوں کی سہولیت کیلئے چلائی جاتی ہیں تاہم ان سے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے ۔ لوگوں نے کہا کہ اس طرح سے لوگ مجبور آٹو رکھشائوں کے ذریعے سفر کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جو کہ ان کیلئے بار گراں ثابت ہورہا ہے کیوں کہ آٹو رکھشا والے مجبور مسافروں سے منہ مانگی کرایہ وصول کرتے ہیں۔
لوگوں نے کہا کہ آج سے پانچ برس اگرکسی روٹ پر دس گاڑیاں چلائی جاتی تھیں تاہم آج اس پر صرف پانچ گاڑیاں چلائی جاتی ہیں جبکہ آبادی بڑھ رہی ہے لیکن گاڑیاں کم ہوتی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نجی ٹرانسپورٹ بڑھ رہا ہے البتہ مسافر ٹرانسپورٹ گھٹ رہا ہے جو کہ غریب اور عام لوگوں کیلئے کسی درد سرسے کم نہیں ہے ۔ لوگوں نے اس ضمن میں متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ ٹریفک نظام میں سدھار لایا جائے اور سرینگر کے تمام روٹوں پر معقول گاڑیوں کا انتظام کیا جائے تاکہ مسافروں کو کوئی پریشانی لاحق نہ ہو۔