سرینگر /12فروری :
سرینگر میں مقیم فوج کے 15ویں کور کے سابق فوجی کمانڈر لیفٹنٹ جنرل (ریٹائرڈ) کے جے ایس ڈھلون نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کا جون 2019 کو سرینگر کا دورہ دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے حتمی شکل دینے کیلئے تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام کو انٹرنیٹ بند کرنا پڑا کیونکہ سرحد پار سے جھوٹ کا پروپیگنڈہ کیا جا رہا تھا، اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ جان و مال کا کوئی نقصان نہ ہو۔
سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سابق فوجی کمانڈر لیفٹنٹ جنرل (ریٹائرڈ) کے جے ایس ڈھلون نے لیتہ پورہ حملے سے متعلق اپنی ایک کتاب ’’کتنے غازی آئے کتنے غازی گئے‘‘ لکھی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا 26 جون 2019 کوسری نگر کا دورہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے حکومت کے عزم کو حتمی شکل دینا تھا۔انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ’’ 26 جون 2019 کو امیت شاہ کے دورے کو پہلے ہی ڈرامائی اعلان کا پیش خیمہ قرار دیا جا رہا تھا اور مجھے صبح 2 بجے ایک فون آیا، جس میں مجھے وزیر داخلہ سے صبح 7 بجے ملاقات کی اطلاع دی گئی‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں ’’پاتھ بریکنگ ڈیکلریشن‘‘ پر پاکستان کے ردعمل کو سمجھنا شامل تھا جس پر اب عمل ہونا یقینی تھا۔
ریٹائرڈ لیفٹنٹ جنرل نے لکھا ’’ مجھے بالکل معروضیت اور زبردست پیشہ ورانہ ان پٹ کے ساتھ بتانا چاہیے کہ وزیر داخلہ مکمل کنٹرول میں تھے اور ایجنڈے سے پوری طرح واقف تھے اورانہوں نے واضح طور پر وسیع تحقیق اور ہوم ورک کیا تھا‘‘ریٹائرڈ لیفٹنٹ جنرل نے مزید لکھا ’’حکام کو انٹرنیٹ بند کرنا پڑا کیونکہ سرحد پار سے جھوٹ کا پروپیگنڈہ کیا جا رہا تھا، اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ جان و مال کا کوئی نقصان نہ ہو‘‘۔اور "اس کے اختتام پر، میں اپنے پورے فخر کے ساتھ یہ کہوں گا کہ مقصد حاصل کر لیا گیا۔
