سرینگر/13فروری:
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے جموںکشمیر میںتجاوزات کے خلاف جاری مہم پر سرکار کیخلاف سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے بتایاکہ لوگوں کے آشیانے بلڈوزر سے توڑنے کی کارروائی سے کشمیر کے لوگوں کے زخموں کو کریدا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ امن اور اعتماد کیلئے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات کو سنا جائے تاکہ ان کے حقوق کو بلڈوزر کے تلے کچلا جائے ۔
سی این آئی کے مطابق کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو جموں و کشمیر میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کو لے کر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ امن اور اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات سنی جائے نہ کہ ان کے حقوق کو کچلنا، بلڈوزروں سے ان کے آشیانوںکو توڑنا ۔ انہوں نے بتایاکہ اس طرح کی کارروائیوں سے سرکار کشمیر ی لوگوں کے زخم کریدنے کا کام کررہی ہے ۔ ہندی میں ایک ٹویٹ میں گاندھی نے الزام لگایا کہ لداخ میں اپنے آئینی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے لوگوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ ’’کشمیر میں عام لوگوں کی باتوں پر دھیان دیئے بغیر ان کے گھروں کو بلڈوز کیا جارہا ہے‘‘۔”ملک لوگوں سے بنتا ہے۔ امن اور اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات سنی جائے اور ان کے حقوق کو بلڈوزر کے نیچے نہ کچل دیا جائے۔اس نے جموں و کشمیر میں بے دخلی مہم پر مختلف میڈیا رپورٹس کے اسکرین شاٹس کو بھی ٹیگ کیا۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی بڑی سیاسی جماعتوں نے اس مہم کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کمشنر سکریٹری، محکمہ ریونیو، وجے کمار بدھوری کی طرف سے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تجاوزات کو 100 فیصد سے ہٹانے کو یقینی بنائیں، حکام نے اب تک جموں و کشمیر میں 10 لاکھ کنال (ایک کنال = 605 مربع گز) سے زیادہ اراضی واپس حاصل کی ہے۔
