جنیوا۔ یکم مارچ:
بھارت نے منگل کے روز بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف "زیرو ٹالرنس” کا مظاہرہ کرے۔ پاکستان کے نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ یہ لعنت انسانی حقوق کی سب سے "ناقابلِ دفاع خلاف ورزی” ہے اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کو ہمیشہ جوابدہ ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52 ویں اجلاس کے اعلیٰ سطحی حصے میں ایک ویڈیو پیغام میں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں سب سے آگے رہا ہے جو انسانی حقوق بالخصوص دہشت گردی پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال دنیا کے لیے مشکل رہے ہیں اور ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہکووڈ19 وبائی امراض کے چیلنجز، ایندھن، کھادوں اور غذائی اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ نے عالمی سطح پر لوگوں کے انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔مسٹر جے شنکر نے کہا کہ "پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہماری اجتماعی کوششوں کو سنجیدگی سے پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر کہا، "ہندوستان کا ماننا ہے کہ دنیا کو پوری طرح سے صفر رواداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ آخر کار، دہشت گردی انسانی حقوق کی سب سے ناقابلِ دفاع خلاف ورزی ہے اور اس کا کسی بھی حال میں کوئی جواز نہیں ہے۔ اس لیے اس کے مرتکب افراد کو ہمیشہ جوابدہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہہندوستان ملک میں سرحد پار دہشت گردی کو ہوا دینے میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتا رہا ہے۔
مسٹر جے شنکر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرتا رہے گا کہ ملک انسانی حقوق کی اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کے لوگ اپنے تمام بنیادی انسانی حقوق سے لطف اندوز ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین بنیادی حقوق کے طور پر شہری اور سیاسی حقوق کی ضمانت دیتا ہے؛ اس میں معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے ترقی پذیر احساس کے لیے بھی دفعات موجود ہیں۔ ہماری آزاد عدلیہ اس سلسلے میں اپنا متوقع کردار ادا کر رہی ہے۔
