سری نگر۔ 2؍ اپریل:
یہاں ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن پوری طرح سے کھل رہا ہے اور کھلنے کے پہلے 10 دنوں میںتقریباً 1.35 لاکھ سیاح اس کی دلکش خوبصورتی کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔ مشہور ڈل جھیل اور زبروان پہاڑیوں کے درمیان واقع، 52.5 ہیکٹر پر مشتمل اندرا گاندھی ٹیولپ گارڈن جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت میں مختلف رنگوں کے 16 لاکھ ٹیولپ اور 68 اقسام کے پھول کھلتے ہوئے رنگین منظر پیش کرتا ہے۔ٹیولپ گارڈن کے انچارج انعام الرحمان نے بتایا کہ اب تک آنے والوں میں زیادہ تر سیاح غیر مقامی ہیں۔
مسٹر رحمان نے خبر رساں ایجنسی کوبتایا، "تقریباً 1.35 لاکھ سیاح پہلے ہی ہمارے باغ کا دورہ کر چکے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ تناسب، تقریباً 70 فیصد، مرکز کے زیر انتظام علاقے سے باہر کا ہے۔ مسٹر رحمان نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پچھلے سال، باغ میں 3.60 لاکھ سیاح آئے تھے – جو کہ پہلی بار عوام کے لیے کھولے جانے کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔مسٹر رحمان نے کہا کہ باغ کی دیکھ بھال کرنے والا محکمہ فلوریکلچر اس سال بھی بہت زیادہ سیاحوں کی آنے کی امید رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 لاکھ ٹیولپس کے علاوہ، باغ جسے سراج باغ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، میں موسم بہار کے دیگر پھول ہیں، جیسے کہ ہائیسنتھس، ڈیفوڈلز، مسکاری اور سائکلمینز دیکھنے والوں کو مسحور کرنے کے لیے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔مسٹر رحمان نے کہا کہ "اس سال ٹیولپس کی چار نئی اقسام شامل کی گئی ہیں، جس سے کل اقسام کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔”مسٹر رحمان نے کہا کہ باغ، جو رنگوں کا ہنگامہ پیش کرتا ہے، قوس قزح کے رنگوں کے گرد تھیم کیا گیا ہے جیسا کہ زبروان کی پہاڑیوں کے نیچے دیکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی فاؤنٹین چینل کو اس سال اونچی چھتوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یہاں بلند و بالا فوارے اور آبشاریں ہیں، جنہوں نے باغ کی خوبصورتی میں اضافہ کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا، "ہم نے شام کے لیے آرائشی لائٹس لگائی ہیں۔ بہت سے سیاح دیر شام تک باغ میں ٹھہرتے ہیں۔”ممبئی سے آنے والی ایک سیاح سورمل نے کہا کہ اسے باغ سے پیار ہو گیا ہے۔
