کٹھوعہ/مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ جنوبی کشمیر کے ہمالیہ میں امرناتھ کے 3,880 میٹر اونچے مقدس غار کی آئندہ سالانہ یاترا کے دوران یاتریوں کا بھاری رش متوقع ہے۔دو ماہ طویل یاترا یکم جولائی کو جڑواں پٹریوں سے شروع ہونے والی ہے ۔وزیر اعظم کے دفتر میں ریاستی وزیر نے کٹھوعہ ضلع میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا، ”اس سال امرناتھ یاترا میں بہت زیادہ لوگوں کی آمد متوقع ہے۔
‘ ‘انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ سال سیاحت میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس میں ریکارڈ 1.75 کروڑ سیاح اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہاں آئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا، شہری زیادہ تر کشمیر میں چھٹیاں گزارنے کے دوران ہوٹلوں اور ہاؤس بوٹس کے بارے میں سوچتے تھے لیکن اس بار بھاری رش کو پورا کرنے کے لیے ہوم اسٹے کو کامیابی کے ساتھ متعارف کرایا گیا۔سری نگر میں حال ہی میں ختم ہونے والے جی 20 اجلاس کے موقع پر، انہوں نے کہا کہ کامیاب تقریب نے اس بیانیے کو مسترد کر دیا کہ جموں و کشمیر ابھی تک دورے کے لیے محفوظ نہیں ہے۔’ ‘جموں و کشمیر کو قدرتی حسن کی فراوانی سے نوازا گیا ہے۔ اگر آپ دنیا بھر میں کسی سے پوچھیں کہ وہ ہندوستان میں کہاں جانا چاہتا ہے تو جواب ملے گا تاج محل اور جموںو کشمیر ۔ تاہم، ایک بیانیہ تیار کیا گیا تھا کہجموںو کشمیر ابھی تک دورے کے لیے محفوظ نہیں ہے، تاہم، G20 اجلاس کے کامیاب انعقاد سے انکار کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نئی ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور سرینگر میں جی 20 اجلاس کا کامیاب اختتام اس تبدیلی کا ثبوت ہے کیونکہ حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے کو تبدیل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔کشمیر کا عام آدمی آگے بڑھنا چاہتا ہے اور مودی حکومت کے نئے ہندوستان کا حصہ بننا چاہتا ہے۔ کشمیر کے نوجوان بہت ذہین ہیں اور وہ وزیر اعظم کی طرف سے متعارف کرائی گئی اسکیموں کے منتظر ہیں تاکہ ملک کے باقی حصوں کے لوگوں کی طرح اس سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔وزیر نے کہا کہ نسلیں دہشت گردی کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں لیکن جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے اب خوشحالی اور ترقی کی راہ میں پیچھے نہ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
