گاندربل /کنگن میں پہلا سیمی آرچ وائیل پُل کشمیر اور لداخ کے درمیان ایک اہم رابطے کے طور پر اُبھرنے سے لوگوں نے عالمی بینک کی مالی امداد سے چلنے والے جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ ( جے ٹی ایف آر پی ) اور حکومت جموں و کشمیر کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
پُل کے ماہرین اور اِنجینئروں کے مطابق ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے چلنے والی ٹیکنیکل اسسٹنس اینڈ کوالٹی آڈِٹ کنٹرول ( ٹی اے کیو اے سی )پُل کی تعمیر کے لئے ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے جے ٹی ایف آر پی کے تحت 23.79 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں نالہ سندھ کے اوپر وائیل پر ایک اہم پُل کی تعمیر اَب ایک بڑی توجہ کا مرکز بن کر ابھر رہی ہے اور اِنتظامیہ کو سری نگر۔لیہہ ہائی وے پر سفر کو آسان بنانے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔
اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر(اے اِی اِی) جے ٹی ایف آر پی شوکت علی شاہ نے پل کو تصور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر دل خوش ہوا کہ یہ منصوبہ حتمی انجام تک پہنچاہے اور لوگ اس سے مستفید ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے پروجیکٹ پر اپنے آئیڈیایشن کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹی اے کیو اے سی تکنیکی عملے کے ساتھ ملک بھر میں کئی مقامات پر گئے تاکہ اس قسم کے پروجیکٹ کے بارے میں کئی دیگر تکنیکی باریکیوں کو سمجھ سکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پروجیکٹ میں ماحولیاتی، سول اور میکنیکل سمیت تین درجے معیار کی جانچ پڑتال کی گئی ہے جس نے اُسے محفوظ منصوبہ بنایاہے۔اُنہوں نے کہا ،” یہ ایک بہت ہی سٹریٹجک روڈ ہے۔اِس علاقے کے لوگوں کو اہم رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ پُل صرف ایک عام منصوبہ نہیں ہے۔
یہ کشمیر کے ترقیاتی روڈ میپ کو تیار کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔“۔اُنہوں نے کہا کہ اِس وائیل پُل کی مسافت 110 میٹر ہے اور اس کا سپر سٹرکچر کے لئے 700 میٹرک ٹن سٹیل کا وزن ہے۔اُنہوں نے کہا،اس سے پہلے اسی فاو¿نڈیشن پیٹرن پر پُل کی تعمیر کی تمام کوششیں آدھی رہ گئی تھیں۔پُل کی تعمیر مقامی لوگوںاور مسافروں کا دیرینہ مطالبہ تھا کیوں کہ یہ سری نگر کو لیہہ سے ملانے والا واحد اہم رابطہ ہے۔وائیل گاندربل کے ایک مقامی مشتاق احمد نے کہا،” یہ ہمارا گذشتہ کئی برسوں سے دیرینہ مطالبہ تھا ۔ کسی کو پرواہ نہیں تھی ۔ پُل کے زیر اِلتواام اِس حصے میں بہت زیادہ ٹریفک تناؤ پیدا کرتاتھا ۔ نہ صرف نقصان اُٹھانا پڑے گابلکہ یہاں کے مختلف علاقوں میں آنے والے یاتروں اور سیاحو ں کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا۔“اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم جے ٹی ایف آر پی کے اِنجینئروں اور اَفسران کے بے حد شکر گزار ہی جو ا،س پروجیکٹ کا حصہ رہے ہیں۔اِس سے تقریباً 4لاکھ کی آبادی پر زندگی کاایک نیا مرحلہ آیا ہے ۔
یہ حکومت کی اوّلین ترجیح پر ترقی سے کشمیر میں نئی صبح کا آغاز ہے۔ورلڈ بینک ترقی اور تبدیلی میں مدد کے لئے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو فائنانسنگ اور خدمات فراہم کرتا ہے۔ ترقیاتی منصوبے قرض لینے والے ممالک کی طرف سے کچھ اصولوں اور طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اس بات کی ضمانت دی جاتی ہے کہ رقم اپنے مطلوبہ ہدف تک پہنچ جاتی ہے۔مقامی شراکت داروںنے بھی حکومت کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائیل کے مقام پر نالہ سندھ پر مستقل پُل کی تعمیر سے اب ٹریفک کی مشکلات میں کمی آئے گی جس کی وجہ سے مسافروںاور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں وائیل پُل کو ٹریفک کے لئے کھولے جانے کے بعد اس سے گاڑی چلانے والوں اور مسافروں کو کافی راحت ملی ہے۔وائیل برج سے بہتر رابطہ بلاشبہ اس علاقے میں سیاحت اور زیارت کی سرگرمیوں کو فروغ دے گا اور مقامی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اس منصوبے کی کامیاب تکمیل اور لوگوں کی راحت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا،”وائیل برج صرف سٹیل اور کنکریٹ کا ڈھانچہ نہیں ہے بلکہ رابطے، ترقی اور سہولیت کی علامت ہے۔ یہ خطے میں تجارت، سیاحت، اور مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔“یہ بات قابل ذِکر ہے کہ سری نگر ۔ لیہہ ہائی وے پر سفر کرنے والے مسافروں کے لئے ایک اہم پیش رفت میں وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے وائیل میں دو لین والے سٹیل آرچ ٹرس پُل کا لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اِفتتاح کیا اور اسے ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اہم وائیل پل کا افتتاح کرنے کے بعد اسے ایک اہم موقعہ قرار دیا جو سری نگر۔لیہہ ہائی وے کے ساتھ سندھ کے نالے پر پھیلا ہوا ہے۔جموں توی فلڈ ری کنسٹرکشن پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کے تحت 23.79 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور شدہ دو لین پل وادی میں انجینئرنگ کا ایک قابل ذکر کارنامہ ہے۔اِنجینئر ٹی اے کیو اے سی عابد برارو نے کہا ،” ہم نے ہر چیز کو تکنیکی طور پر بہترین طریقے سے پیش کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ یہ پل اب تک انجینئرنگ کا کمال بن چکا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس سے لوگوں اور مسافروں کو کافی راحت ملے گی۔“پُل اَچھی طرح سے ڈیزائن کی گئی فاؤنڈیشن سے ایک آرچ قسم کا سٹیل گرڈر110میٹر لمبائی میں پھیلا ہوا ہے اور اس کی چوڑائی 10.50 میٹر ہے ۔ پُل کی طرف جانے والی اپروچ سڑکوں کی مشترکہ لمبائی 330میٹر ہے۔واضح رہے کہ وائیل برج خطے میں بنیادی ڈھانچہ اور رابطے کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا ثبو ت ہے ۔ اِس کی اہمیت گاندربل اور اس سے باہر کے لوگوں کے دِلوں میں گونجتی ہے یہ بغیر کسی رُکاوٹ کے سفر اِقتصادی ترقی اور خوشحالی کے روشن مستقبل کی علامت ہے ۔