سرینگر /12جون:
بمنہ سرینگر میں ایک بار پر بڑی تعداد میں خواتین اور مردوں نے سڑک پر نکل کر سمارٹ میٹروں لگانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقہ مزدور طبقہ پر منحصر ہے جہاں کے لوگوں کو کوئی آمدنی کا بہتر ذریعہ نہیں ہے اور وہ سمارٹ میٹروں کی بجلی بل ادانہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے حکمنامے کو واپس لیا جائے ۔
مقامی باشندوں نے سرینگر کے علاقے بمنہ میں سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ پیر کی صبح بڑی تعداد میں خواتین اور مرد بمنہ روڈ پر سمارٹ بجلی کے میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک طرف کشمیر شدید گرمی کے باوجود بجلی کی نہ ختم ہونے والی کٹوتیوں کی وجہ سے بے حد متاثر ہو رہا ہے اور دوسری طرف ہم ان میٹروں کے مقصد کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ میٹر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بجلی بلاتعطل فراہم کی جائے گی۔
سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف کشمیر بھر میں مظاہرے کیے گئے ہیں، تاہم کشمیر کے محکمہ بجلی نے کہا ہے کہ وہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے حکم کو منسوخ نہیں کرے گا۔ درحقیقت محکمہ نے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرنے والے کئی علاقوں میں بجلی بند کر دی ہے۔ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ میٹر کس کے لیے لائے جا رہے ہیں جب کہ مقامی آبادی پہلے دن سے اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ ہم بل ادا کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے سے میٹر ہٹائے جائیں،‘‘ ایک مظاہرین نے کہا۔ہم سرکاری ملازمین نہیں ہیں جو انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں صرف لوگ ہیں۔ ہمارے پاس آمدنی کے ذرائع محدود ہیں، اور ہم بجلی کے لیے اضافی چارجز ادا نہیں کر سکتے،‘‘ ایک اور خاتون مظاہرین نے کہا۔مقامی لوگوں نے ایل جی ایڈمن سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کریں اور کشمیر میں تمام میٹر ان انسٹال کریں۔
