کپواڑہ/ بین المذاہب ہم آہنگی کے منفرد مظاہرے میں، شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کی سرحدی تحصیل کرناہ میں سکھ برادری نے مقامی عازمین حج کو دلی الوداع کیا۔ سکھ برادری کے ارکان نے پھولوں کے ہار پہنائے اور مقدس یاترا پر جانے والے اپنے مسلمان پڑوسیوں کے لیے اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔
سکھ کمیونٹی کے رکن جتندر سنگھ نے سکھ اور مسلم کمیونٹی کے درمیان مضبوط رشتے پر زور دیتے ہوئے کہا، "ہم مسلمانوں کے ساتھ بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں اور ہر خوشی کے موقع پر برابر کے شریک ہوتے ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے پرتپاک خواہشات اور مدد فراہم کریں۔ جتیندر کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے، جسویندر سنگھ نے اپنے پڑوسیوں کے حج کی قبولیت کے لیے دعا شیئر کی اور کہا، "ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ ان کا حج اللہ کی طرف سے قبول ہو۔
ہم سب بھائی بہن ہیں، چاہے ہمارے عقیدے کچھ بھی ہوں۔”مقامی عازمین حج، راجہ علی گوہر اور راجہ محمود خان نے اتحاد کے مظاہرہ سے دل کی گہرائیوں سے متاثر ہوئے اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ راجہ علی گوہر نے جذباتی انداز میں کہا، "ہم اپنے سکھ بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے دکھائے جانے والے تعاون اور پیار سے مغلوب ہیں۔ یہ یکجہتی کا عمل ہمارے ملک اور ہمارے خطے کی خوبصورتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ذات پات، انسانیت کو مقدم رکھنے کی ایسی مثالیں بہت کم ہیں۔
راجہ محمود خان نے اپنے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے کہا، "ہم اس اشارے کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور اپنے پیارے بھائی چارے کے تحفظ کے لیے دعا کرتے رہیں گے۔ ہمارے بندھن مذہبی حدود سے بالاتر ہیں، اور یہ واقعہ ہماری متنوع برادری کے اندر موجود ہم آہنگی کو تقویت دیتا ہے۔ سرحدی تحصیل کرناہ میں سکھ اور مسلم برادریوں کے درمیان اتحاد اور احترام کا دلکش مظاہرہ باقی قوم کے لیے ایک روشن مثال ہے۔ یہ رواداری، باہمی احترام اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پائیدار جذبے کا ثبوت ہے جو خطے میں پروان چڑھ رہا ہے، جو کشمیر کے بھرپور ثقافتی تانے بانے کی عکاسی کرتا ہے۔
