سری نگر،18جون:
جموں وکشمیر اورلداخ میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران یکے بعد دیگر چھ زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی کے مطابق پہلا زلزلہ ہفتے کے روز رام بن ضلع میں دو بجکر تین منٹ پر آیا جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 3.0ریکارڈ کی گئی۔
دوسرا زلزلہ لداخ میں آیا جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 4.5ریکارڈ کی گئی ۔
ہفتے کے روز ہی تیسرا زلزلہ ڈوڈہ میں آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.4ریکارڈ کی گئی ۔چوتھا زلزلہ اتوار کی صبح لداخ میں آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.1درج کی گئی ۔
پانچواں زلزلہ اتوار کی صبح کو ہی کٹرا میں آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.1درج کی گئی ۔
چھٹا زلزلہ لداخ میں آیا جس کی شدت 4.3ریکارڈ کی گئی ۔بتادیں کہ جموں وکشمیر میں منگل کی دو پہر کو 5.4 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کا مرکز ضلع ڈوڈہ تھا اور اس زلزلے سے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
جموں وکشمیر زلزلیاتی پیمانے پر سب سے زیادہ خطرناک زون پانچ اور چار میں آتا ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ انسانی مداخلت زلزلوں کے آنے کی وجہ ہوسکتی ہے لیکن اس سے بڑے پیمانے کے زلزلے نہیں آسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زلزلہ آنے میں شدت سے زیادہ مرکز اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق زلزلے آنے کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے البتہ ڈیٹا کی تحقیق کے بعد سائنسدان یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی خاص جگہ چار پانچ سال میں زلزلہ آسکتا ہے جس کی شدت یہ ہوسکتی ہے۔ان کا مزید کہنا کہا کہ جموں و کشمیر میں سالانہ قریب تین سو زلزلے آتے ہیں لیکن ان میں سے بیشتر ایسے ہوتے ہیں جنہیں محسوس نہیں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے ہم زلزلوں سے محفوظ رہنے کے لئے بالکل تیار نہیں ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زلزلوں کے چھ جھٹکے محسوس کیے گئے جبکہ منگل سے خط چناب میں زلزلے آنے کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور اتوار کی صبح سے لداخ یونین ٹریٹری میں زلزلے کے تین جھٹکے محسوس کئے گئے۔
