نئی دلی۔ 19؍ جون:
مودی حکومت نے بالترتیب 2004 سے 2013 اور 2014 سے 2023 تک یو پی اے حکومت کے 9 سالوں میں تقریباً 6 لاکھ کے مقابلے میں تقریباً 9 لاکھ سرکاری ملازمتیں فراہم کیں۔اس کا انکشاف آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کیا جنہوں نے اپنے ہر مشاہدے کو تقابلی حقائق کے ساتھ ثابت کیا۔ نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مودی حکومت کے نو سالوں کے دوران روزگار پیدا کرنے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کیے گئے چھ روزگار میلے کے دوران، بڑے پیمانے پر بھرتیاں شروع کی گئی ہیں، ہر مہم میں 70,000 سے زیادہ تقرری خط جاری کیے گئے ہیں۔تفصیلات بتاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں مرکزی حکومت کی 8,82,191 آسامیاں پُر کی گئی ہیں، جبکہ یو پی اے کے پہلے نو سالوں میں یہ تعداد 6,02,045 تھی۔ تین بڑی سرکاری ایجنسیاںیو پی ایس سی نے 2004-13 کے دوران 45,431 کے مقابلے 2014-23 کے دوران 50,906 امیدواروں کو بھرتی کیا، ایس ایس سی نے 4,00,691 امیدواروں کو منتخب کیا جب کہ یو پی اے کے ذریعہ 2,07,563 اورآر آر بیز نے 4,00,691 نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی نے نوجوانوں کو بیدار کیا ہے کہ وہ صرف سرکاری ملازمتوں پر انحصار نہ کریں بلکہ ملازمتیں بھی پیدا کریں۔
ا س وقت ملک میں 1 لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اپس ہیں۔ انہوں نے کہا کہوزیر اعظم ہمیں وژن 2047 کے لیے تیار کر رہے ہیں تاکہ باقی دنیا کو آگے لے جایا جا سکے۔‘ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی کا پختہ یقین ہے کہ ہندوستان کی 140 کروڑ آبادی کو منافع کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔”نئے متبادل سامنے آئے ہیں، تقریباً 50 سے، آج 6000 بائیوٹیک اسٹارٹ اپس ہیں، ہمالیائی خطے کے لیے آروما مشن شروع کیا گیا ہے، جب کہ لال قلعہ سے پی ایم مودی کے ذریعے اعلان کردہ گہرے سمندر کے مشن کے نتیجے میں معیشت میں قدر میں اضافہ ہوگا، روزگار پیدا ہونگے ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بڑے پیمانے پر بھرتی کے علاوہ، صرف گزشتہ سال 9,000 ملازمین کی بلک پروموشنز کی گئی تھیں، اور اس سال 4,000 پروموشنز متوقع ہیں۔”پچھلی حکومت کے دور میں مختلف عوامل بشمول محکمانہ تاخیر اور ماتحت معاملات کی وجہ سے ترقیاں رک گئی تھیں جس کے نتیجے میں ملازمین کی تنزلی ہوئی تھی۔ ان رکاوٹوں کو اصلاحات کی وجہ سے دور کیا گیا، یہ نہ صرف گورننس اصلاحات کی شکل میں ہے بلکہ اس کا سماجی اقتصادی اثر بھی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں پی ایم مودی کی طرف سے شروع کی گئی انتظامی اصلاحات کی وجہ سے مقداری اور معیار دونوں طرح کی بہتری آئی ہے۔
