سرینگر /وادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں عروج پر پہنچ جانے کے ساتھ ہی امسال سیاحوں کی ریکارڈ آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کے چلتے غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کے ساتھ اپنے رشتے کو بحال کرتے ہوئے سال رواں میں تک 15 ہزار سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا ۔ سی این آئی کے مطابق ایک طویل انتظار کے بعد جموں کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہے اور کشمیر غیر ملکی سیاحوں کی اب پہلی پسند بن رہی ہے ۔
اس کے ساتھ معلوم ہوا ہے کہ سال رواں میں ابھی تک 15 ہزار سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کے سیاحتی مقامات پر رخ کیا ہے ۔ حکام کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس سال جنوری سے 19 جون تک 15,000 سے زیادہ غیر ملکی سیاحوں نے وادی کا دورہ کیا ہے اور توقع ہے کہ سال کے آخر تک یہ تعداد بڑے پیمانے پر بڑھ جائے گی۔محکمہ سیاحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’اس سال جنوری سے 19 جون تک 15161 غیر ملکی سیاحوں نے وادی کا دورہ کیا ہے اور یہ تعداد ایک ریکارڈ ہے جو گزشتہ چار سالوں کے بعد پہلی بار درج کی گئی ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے سال جنوری سے جون تک 4028 غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا تھا ۔
عہدیدار نے کہا کہ G20ٹورازم ورکنگ گروپ کی انتہائی کامیاب میٹنگ جموں و کشمیر کے سیاحت کے شعبے میں گیم چینجر ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا ’’G20ایونٹ میں جموں و کشمیر کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کے ساتھ خوبصورتی اور شان و شوکت کو عالمی سطح پر پیش کیا گیا‘‘۔ محکمہ سیاحت کے عہدیداروں نے کہا کہ 22 سے 25 مئی کو سرینگر میں ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے مثبت نتائج سامنے آنے کیلئے تیار ہے کیونکہ آنے والے مہینوں یعنی جولائی، اگست اور ستمبر میں کشمیر میں مزید غیر ملکی سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ڈل جھیل میں ایک ہاؤس بوٹ کے مالک نے بتایا کہ اس کی ہاؤس بوٹ میں غیر ملکی سیاحوں کا ایک گروپ ہے اور 25 جون تک مزید دو گروپس کی آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا ’’کشمیر پہنچنے والے غیر ملکیوں کی اکثریت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ہے۔
یہ واقعی ایک اچھی علامت ہے۔ ‘‘سنگاپور سے آنے والے غیر ملکی سیاحوں کے ایک گروپ نے ڈل جھیل میں ہاؤس بوٹ میں قیام کرتے ہوئے بتایا کہ کشمیر واقعی زمین پر ایک خوبصورت جگہ ہے اور وہ اس جگہ کی قدرتی خوبصورتی کو دیکھ کر خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
