سری نگر/نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے زیراہتمام جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کی دو روزہ 19 ویں آل انڈیا لیگل سروسز اتھارٹیز میٹنگ ایس کے آئی سی سی میں اختتام پذیر ہوئی۔میٹنگ کے دوسرے دن، جسٹس سنجے کشن کول، ایگزیکٹو چیئرمین نیشنل اتھارٹی آف لیگل سروسزاور جج سپریم کورٹ آف انڈیا کی صدارت میں پانچ سیشن ہوئے۔ پہلا سیشن جولائی، 2022 میں جے پور، راجستھان میں منعقدہ ریاستی قانونی خدمات اتھارٹی کی 18ویں آل انڈیا میٹنگ کے منٹس کی تصدیق سے متعلق تھا۔ سیشن میں نیشنل لیگل ایڈ ہیلپ لائن -15100 اور اتھارٹی کے ڈیجیٹل ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے پر گفتگو کے ساتھ قانونی خدمات میں ٹیکنالوجی کے موضوع پر بھی غور کیا گیا۔
دوسرے سیشن میں زیر سماعت قیدیوں کے لیے قانونی امداد کے موضوع پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں قبل از گرفتاری، گرفتاری اور ریمانڈ کے مرحلے پر قانونی خدمات کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ جیلوں اور تھانوں میں قانونی خدمات کی مضبوطی اور نگرانی پر زور دیا گیا۔ سیشن میں قیدیوں کی رہائی کے بعد بحالی میں قانونی خدمات کے حکام کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔تیسرے سیشن میں بڑے پیمانے پر عدالت پر مبنی قانونی امداد کے موضوع کے ساتھ نمٹا گیا جس میں لیگل ایڈ ڈیفنس کونسل سسٹم (ایل اے ڈی سی ایس(، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس کی موجودہ حیثیت، مختلف سطحوں پر انتخاب کے معیار اور دفتری جگہ اور نظام سے متعلق بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں۔
لیگل ایڈ کونسل کے پینل کا سائز تبدیل کرنے اور اوپن جیلوں کے تصور اور اس کے تناظر میں قانونی خدمات کے اداروں کے کردار کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ چوتھے سیشن میں، قانونی بااختیار بنانے اور ایکو جسٹس کے موضوع پر غور کیا گیا، بات چیت ضرورت پر مبنی اور علاقے کی مخصوص قانونی خدمات پر مرکوز کی گئی جس میں “ریچ آؤٹ”، آگاہی اور تنازعات کے حل میں کمیونٹی کی شرکت کے موضوعات شامل تھے۔ اس سیشن میں ایکو جسٹس میں قانونی خدمات کے ادارے کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔