ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘جب ایک غریب کو گھر ملے گا تب وہ روزی روٹی کمانے کی فکر کرے گا اور اپنے بچوں کو اسکول بھیجے گا’۔
انہوں نے کہا: ‘زمین اور گھر مستحقین کو ہی اپنے پنچایتی حلقوں میں دئے جا رہے ہیں ایسا نہیں ہے کہ ضلع اننت ناگ کے مستحق کو سانبہ میں گھر دیا جا رہا ہے’۔
شری امر ناتھ جی یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دونوں راستوں پر سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ یاترا بہت ہی پر امن اور ہموار طریقے سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ‘یاترا کے دوران صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لئے 4 ہزار سینٹری ورکروں کو تعینات کیا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ یاترا کے دوران ایک مسئلہ سیاحوں اور مقامی لوگوں کی نقل و حمل کے لئے ٹریفک کا ہوتا ہے جس کو اںے والے ایک دو دنوں میں ٹھیک کیا جائے گا۔
مسٹر سنہا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ یاترا کے دوران مقامی لوگوں کو کم سے کم تکلیف پہنچے اور ان کا کام کاج متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ لوگ امن محسوس کر رہے ہیں اور آںے والے مہینوں کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگ ایسا محسوس کریں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جیسا کہ میں نے کہا کہ آنے والے دو دنوں میں ٹریفک کو سٹریم لائن کیا جائے گا پہلی بار کشمیر آنے والا یاتری بے خبر ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹریفک جام وغیر میں پھنس جاتا ہے’۔
منوج سنہا نے کہا کہ ایک ٹریفک پلان بنایا جا رہا ہے جس پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امر ناتھ یاترا کو کور کرنے کے لئے میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔