اننت ناگ : وادی کشمیر میں گزشتہ شب میدانی سمیت پہاڑی علاقوں میں ہوئی بارشوں کے سبب نہ صرف عام لوگوں کو گرمی کی شدت سے نجات ملی بلکہ کسانوں اور میوہ کاشتکاروں نے بھی راحت کی سانس لی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی وقفہ سے بارش کے منتظر تھے اور آج ان کا انتظار ختم ہوگیا۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ آج کے موسم کی بارشیں معقول اور بہتر پیداوار کی ضامن ہیں۔
کسانوں نے کہا کہ بارشیں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ثمر آور ثابت ہونگی۔ اس نہ صرف پانی کی قلت دور ہوگی بلکہ فصلوں کے لئے موزوں درجہ حرارت بھی رہے گا اور پہاڑی علاقوں کے لوگوں کو اس سے زیادہ فائدہ ہوگا، کیونکہ پہاڑی علاقہ کے کسانوں کی پیداوار قدرتی بارش پر منحصر ہوتی ہے۔ ایسے علاقوں میں مکئی، راجما جیسی فصلوں کے لئے آج بارش کی اہم ضرورت تھی۔ لوگ اس بارش کے کافی منتظر تھے اور آخر کار قدرت ان پر مہربان ہوگئی۔
ضلع اننت ناگ کے مختلف دور دراز پہاڑی علاقوں سے وابستہ کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ بارشیں ہونے سے انہوں نے اطمینان کی سانس لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقوں کی زمینداری قدرتی بارشوں اور برفباری پر ہی منحصر ہوتی ہے جس سے ان کی اراضی زرخیر اور نم رہتی ہے۔
کوکرناگ کے مختلف علاقوں سے وابستہ کسانوں نے کہا کہ ان کے علاقوں میں اعلیٰ کوالٹی کے اخروٹ، مشک بدجی، زگ چاول، براؤن چاول اور سویٹ مکئی جیسی نایاب فصلوں کی کاشت کی جاتی ہے، یہاں کے بیشتر علاقے پہاڑیوں میں آباد ہیں جن کی زمینداری قدرتی بارش پر منحصر ہے اور برفباری اور بارشوں سے نہ صرف سال بھر پانی کی قلت دور ہو جاتی ہے بلکہ یہ پہاڑوں اور ٹیلوں پر واقع خشک اراضی کو زرخیز بنا دیتی ہے جس سے کسانوں کو فائدہ ملتا ہے۔ بارشوں کے بعد کسانوں نے اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے رواں برس بہتر پیداوار کی امید جتائی۔