سرینگر/اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وادی کشمیرمیں سومیں سے تین افراد منشیات کی لت میںمبتلا ہے اور وادی کے اطراف واکناف میں 52ہزار افراد منشیات استعما ل کر رہے ہیں 85%ہیروئن کے لت میںمبتلا ہے جو سب سے مہنگی منشیات کی اشیاء ہے ۔
مرکزی سرکا رکی جانب سے ایک اور سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ سروے رپورٹ میںمرکزی ادارے نے کہاکہ وادی کشمیرمیں ہروہ افرادمیں سے تین افراد منشیات کی لت میں مبتلاہے ۔سروے رپورٹ کے مطاق چرس ،گانجا، ہیروئن بنگ فکی روز مرہ کی طرح استعمال کی جارہی ہے تاہم کشمیر وادی میں پچاسی فیصد افراد ہیروئن کااستعمال کررہے ہیں ۔
سروے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 52 ہزار افراد وادی کشمیرمیںمنشیات کی لت میںمبتلاہے ،جبکہ نشیلی ادویات استعمال کرنے والوں کی تعداد اسے تین گناہ زیادہ ہے ۔غیرسرکاری اعداد شمار کے مطابق ایک لاکھ 85ہزار افراد جن میں 25سے27ہزار کے قریب 18-35سال تک کی دوشیزائیں شامل ہیں نشیلی کپشول انجکشنوں کوڈین کااستعمال کرکے اپنے غموں کو مٹانے کی کوشش کررہی ہیں ۔
سروے رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ وادی کشمیرمیں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں ہر دن اضافہ ہورہاہے اور اگرصورتحال پرقا بو نہ پایاگیاتو ا ٓنے والے دو برسوں کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہوگی اور وادی کشمیرمیں اپاہج نوجوانوں کی ایک بڑی فوج تیارہوکرسامنے آئیے گی ۔
سروے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ وادی کشمیرمیں آنے والے دو برسوں کے دوران اگرمنشیات استعمال کرنے والوں خلاف منشیات استعمال کرنے اور اسے فروخت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پراقدامات نہیں اٹھائے گئے توبڑی تعداد میں نفسیاتی بیمار سڑکوں پرجمع ہونگے اور ان کاعلاج مشکل ہی نہیں ناممکن ہوگا ۔
