سرینگر/پہلی بار وادی کشمیر میںٹماٹر150فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہاہے مہنگائی کاگھوڑا بے لگا م امدانی کے وسائل محدود ہوتے جارہے ہے لوگوں کی قوت خرید جواب دے گئی ہے وادی بھر میںقیمتوں کوکنٹرول کرنے کے لئے انتظامیہ کی خاموشی پر عوامی حلقوں نے حٰیرانگی کااظہار کیاہے ۔
وادی کے طول ارض میں مہنگائی کاگھوڑا بے لگام ہوچکاہے اور صوبائی انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں کواعتدال پر رکھنے کے لئے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے اور نہ ہی بازاروں میں کھانے پینے کے اشیاء کی چکنگ کی جارہی ہے اور عوام کو اپنے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے ۔کشمیر وادی میں پہلی بار ٹماٹر150روپے رازما سوروپے اور کوئی بھی سبزی تیس روپے سے کم فروخت نہیں ہورہی ہے ۔کریانہ فروشوں نے بھی لو ٹ کھسوٹ کابازار گرم کردیاہے۔
گوشت بوئلرمرغ کی قیمتیں پہلے ہی آسمان کوچھورہی ہے ایسی کوئی شئے وادی کشمیرمیںدکھائی نہیں دے رہی ہے جسکی قیمت گھٹ گئی ہے البتہ اضافہ ضرورہوا ہے ۔لوگوں کی قوت خریدپوری طرح سے جواب دے چکی ہے او رلوگوں کاکہناہے امدانی کے وسائل محدود ہوتے جارہے ہے اخراجات میں اضافہ ہورہاہے او ردوسری جانب سرکار کی جانب سے جائیداد ٹیکس ادا کرنے سمارٹ میٹر نصب کرکے انہیں پرپیڈ موڈ پرلانے کی کارروائیاں بھی عمل میں لائی جارہی ہے ۔
لوگوں پراضافی بوجھ بڑھ رہاہے جبکہ سرکاری اور پرائیویٹ سطح پرتعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ہوچکی ہے معاشی اور اقتصادی بحران نے وادی کشمیر میں سنگین رُخ اختیار کیاہے متوسط طبقہ سے وابستہ لوگ پریشانیوں کاسامناکررہے ہے غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبے بڑی مشکل سے اپنی پیٹ کی آگ کوبجھارہے ہے۔
عوامی حلقوں کے مطابق سرکار کوچاہئے کہ وہ سرکاری سطح پرہی تعمیراتی سرگرمیوں کاآغاز کرے تاکہ مقامی لوگوں کوروز گار حاصل ہوسکے مزدور کاریگرہنر مند بیکار اپنے گھروں میں پڑے ہوئیے ہے جسکے نتیجے میںانہیں اپنی ضرورتوں کوپورا کرنے میں دشواریوں کاسامناکرنا پڑرہاہے ۔
اقتصادی ماہرین نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ رواں برس کے ابتداء سے ہی وادی کشمیرمیں معاشی اور اقتصادی بحران دکھائی دے رہاہے وگ صرف بچت کی گئی رقومات کوخرچ کررہے ہیں امدانی کے وسائل نہ ہونے کے برابر ہے اور لوگوں کوطرح طرح کے مشکلات سے گزرنا پڑرہاہے ۔
ماہرین کے مطابق وادی کشمیرمیں مہنگائی نے ہرایک انسان کومتاثرکیاہے اور اسکازندہ رہنامشکل ہی نہیں ناممکن بن گیاہے ۔عوامی حلقوں نے امید کی کہ امدانی کے وسائل پیداہونگے وہ مہنگائی کابھی مقابلہ کرپائینگے تاہم ابھی تک زمینی سطح پرایسی کوئی صورتحال دکھائی نہیں دے رہی ہے او ریہی وجہ ہے کہ معاشی اور اقتصادی بدحالی نے عام انسان کومصائب ومشکلات میں مبتلاکردیاہے ۔
