سرینگر /محکمہ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری آلوک کمار نے آج جموں و کشمیر میں سماگرا شکشا اسکیم کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگرا شکشا، دیپ راج ن، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں اشوک شرما نے شرکت کی ۔
ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر، تصدق حسین، اسپیشل سیکریٹری ایس ای ڈی ناصر اے وانی؛ جموں و کشمیر کے تمام چیف ایجوکیشن آفیسرز، ڈی آئی ای ٹی کے پرنسپلز، ایس ای ڈی کے ایگزیکٹو انجینئرز، سماگرا شکشا کے اسٹیٹ کوآرڈینیٹر/ اے ایس سی اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران ذاتی طور پر اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔میٹنگ کے دوران سرکاری اسکولوں میں بجلی، سولر پینل، پینے کے پانی، بیت الخلا اور ریمپ سمیت کم سے کم سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور پرنسپل سکریٹری نے سخت ہدایات جاری کی کہ یو ٹی کے ہر اسکول میں مارچ 2024 تک کم سے کم سہولیات کی یقین دہانی کرائی جائے۔
پرنسپل سکریٹری نے سماگرا شکشا کے اجزاء کا جائزہ لیتے ہوئے تمام سی ای او کے ساتھ مختلف امور پر بات چیت کی جس میں طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے انتظامات، طلباء کے سیکھنے کے نتائج کو مزید بڑھانے کے طریقے اور اسکولوں میں سماجی صنفی فرق کو ختم کرنا شامل ہے۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ خصوصی ضروریات والے بچوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر مساوات اور شمولیت کو یقینی بنائیں۔
ڈراپ آؤٹ ریشو کو کم سے کم سطح پر لانے پر زور دیتے ہوئے پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ کسی اسکول میں ڈراپ آؤٹ ریشو میں قابل قبول سطح سے زیادہ اضافہ متعلقہ ٹیچر کی ذمہ داری ہوگی۔ انہوں نے ان سے تمام گریڈز میں ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم سے کم کرنے کے لیے کہا، تاکہ محکمہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق 2030 تک پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کر سکے۔ میٹنگ کے دوران آلوک کمار نے تمام چیف ایجوکیشن آفیسرز سے کہا کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں سماگرا شکشا کی ہر سرگرمی پر نظر رکھیں اور 100 فیصد برقرار رکھنے کی شرح کو یقینی بنائیں وکشت بھارت کا خواب پورا ہو سکے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے لیے ایک ترقی پسند اور مثبت ایجنڈا طے کیا ہے جو اپنے نوجوان ذہنوں کو تعلیم دے کر حاصل کیا جائے۔
انہوں نے افسران سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ شرح خواندگی کو 100 فیصد یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے محکمہ سکول ایجوکیشن کو فہم اور عدد کے ساتھ پڑھنے میں مہارت حاصل کرنے کے لیے قومی اقدام کو کامیاب بنانا ہوگا۔
