سرینگر/جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے درہل ملکان سے تعلق رکھنے والے 54 سالہ محمد اسحاق ملک جو پیشہ سے استاد ہیں، نے قرآن پاک کا 611 صفحات پر مشتمل نسخہ ہاتھ سے لکھنے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ وادی درہل سے تعلق رکھنے والے محمد اسحاق نے رائٹنگ پیڈ پر قرآن پاک لکھا۔
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک چھ ماہ اور چودہ دن میں اپنے ہاتھ سے لکھا۔ ملاپ نیوز نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن پاک ہاتھ سے لکھنا بچپن سے ہی میرا خواب تھا اور الحمدللہ میں نے مکمل قرآن پاک لکھ کر ختم کیا۔ میری ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ میں قرآن کو ہاتھ سے لکھوں، کیونکہ میری ہاتھ کی لکھائی بچپن سے ہے۔ ایک دفعہ میں اسٹیشنری کی دکان پر قلم خریدنے گیا۔ قلم خریدنے کے بعد میں نے نوٹ بک پر بسم اللہ لکھ دیا۔
اسی دوران اسٹیشنری کا مالک قلم کی کوالٹی چیک کرنے کے لیے مجھے دیکھ رہا تھا، پھر اس نے مجھے قرآن پاک لکھنے کی ترغیب دی۔ پھر مجھے احساس ہوا اور لکھنا شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں انہوں نے خطاطی کا کام صرف یہ دیکھنے کے لیے کیا کہ کیا میں یہ کر سکتا ہوں کیونکہ احساس ہونے کے بعد یہ تھوڑی محنت تھی۔ اس نے قرآن کے ایک باب سے آغاز کیا اور ایسا کرتے ہوئے خوشی محسوس کی، جس کے بعد اس نے پورے قرآن کی خطاطی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ڈیوٹی کے اوقات میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا کیونکہ میں نوکری میں تھا، کیونکہ نوکری لازمی ہے، میں صرف صبح اور شام کے اوقات میں لکھتا تھا جس میں میری بیوی، بیٹا اور میری بیٹی نے میرا بہت زیادہ ساتھ دیا۔
ہاتھ سے لکھا ہوا یہ قرآن 611 صفحات پر مشتمل ہے۔ خیال رہے کہ قرآن پاک مسلمانوں کی مقدس کتاب ہے جو 30 آیات اور 114 آیات پر مشتمل ہے۔ اس کے ہاتھ سے خطاطی بہت مشکل کام ہے بغیر کسی غلطی کے، اس میں اگر زر زبور میں غلطی بھی ہو جائے تو گناہ ہے، لہٰذا ہر حرف کو غور سے دیکھنا پڑتا ہے۔