سرینگر/ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے اور جموں کے آر ایس پورہ اور سوچیت گڑھ کے دیہی سرحدی دیہاتوں کو ترقی دینے کی ایک عمدہ کوشش میں کشمیر، این جی او سپورٹ کی بانی چیئرپرسن، ڈاکٹر نونیت کور، اور پی او جے کے ڈسپلسڈ پیپل فرنٹ کے چیئرمین، ونود کمار نے کیریئر کاؤنسلنگ اور بیداری مہم کا ایک سلسلہ چلانے کے لیے ہاتھ ملایا۔اس اقدام کا مقصد ان سرحدی دیہاتوں کے نوجوانوں کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (NIOS) کے ذریعے اپنی تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دینا اور ان کے درمیان صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین گاؤں والی بال اور کرکٹ میچوں سمیت کھیلوں کی سرگرمیوں میں سرگرمی سے حصہ لینا ہے۔
مزید برآں، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف ہنر مندی کے منصوبے متعارف کروائے گئے، اور ونود کمار اور ڈاکٹر نونیت کور کی طرف سے منعقدہ مشاورتی سیشن نے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا اور منشیات کی لت کے بارے میں بیداری پیدا کی۔مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر نونیت کور نے زور دیا، "ہمارا مقصد طلباء کو اسکول واپس لانا اور انہیں ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنا ہے، جس سے وہ مالی طور پر پائیدار ہوں۔” سروے کے مطابق، اس خطے میں 75% ڈراپ آؤٹ کی شرح اور تعلیم کی کمی ہے، جو تعلیمی اصلاحات اور کمیونٹی آؤٹ ریچ اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔
تقریب کے دوران، ڈراپ آؤٹ بچوں کے لیے رجسٹریشن کھولی گئی جو اپنی بنیادی تعلیم مکمل نہیں کر سکے۔ معیاری تعلیم کو ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے تعلیمی نظام میں پائے جانے والے خلاء کو تسلیم کرتے ہوئے، این جی او سپورٹ اور پی او جے کے ڈسپلیس پیپل فرنٹنے بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ان سرحدی علاقوں میں کیندریہ ودیالیہ اسکولوں کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کمیونٹی کے لیے گورنمنٹ سکل ٹریننگ پروگرام متعارف کرانے سے وہ مزید بااختیار ہوں گے اور پسماندہ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ونود کمار نے کہا، "ایک ساتھ مل کر، ہم تعلیمی آؤٹ ریچ پروگراموں کے ذریعے اپنے معاشرے میں اصلاحات لا سکتے ہیں۔ اس تقریب میں زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا، جس میں 250 سے زیادہ مرد، خواتین، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں فعال طور پر حصہ لے رہے ہیں اور دونوں تنظیموں کے اس تعلیمی اقدام کی حمایت کر رہے ہیں۔ڈاکٹر نونیت کور نے کہا، "ہمارے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے، ہم مختلف سطحوں پر سرکاری حکام کے ساتھ مشاورت اور تعاون سے کام کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بچوں کو تعلیم اور ہنر کی تعمیر سے متعلق حکومت کی فلاحی اسکیموں سے فائدہ پہنچے۔”مختلف دیہات سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، بشمول سوارن سنگھ، راجندر جے، منجیت کور، آشا دیوی، اور کئی سرپنچوں اور پنچایتوں کے ممبران، نے ان دیہی علاقوں کے بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی وابستگی ظاہر کرتے ہوئے اس پروگرام میں شرکت کی۔
